حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روز شہادتِ مؤسس مذہب تشیع و فقہ جعفری امام عالی مقام حضرت امام جعفر الصادق علیہ السلام کی مناسبت سے مرکزی امام بارگاہ آیت اللہ آغا سید یوسف ؒ شارع فضل اللہ بمنہ کشمیر میں ایک مجلس عزاء کا اہتمام کیا گیا، جس کی صدارت اسلامک اسکالر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید محمد ہادی الموسوی الصفوی نے کی۔
آغا ہادی الصفوی نے مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے حضرت امام جعفر الصادق علیہ السلام کی حیات طیبہ کے ایک گوشے پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ امام صادقؑ کے دور امامت میں بنو امیہ اپنے اقتدار اور بقاء کی جنگ لڑ رہی تھے اسی بنا پر لوگوں خاص کر شیعوں کو کسی حد تک مذہبی آزادی نصیب ہوئی، جس سے بھر پور استفادہ کرتے ہوئے امام عالی مقام نے مختلف موضوعات پر علمی اور عقیدتی مباحث کا سلسلہ شروع فرمایا، اس علمی اور مذہبی آزادی جو آپ سے پہلے والے اماموں کو کمتر نصیب ہوئی تھی اس کی وجہ سے علم دانش کے متلاشی آپ کے علمی جلسات میں آزادی سے شرکت کرنے لگے۔ یوں فقہ، کلام اور دیگر مختلف موضوعات پر آپ سے بہت زیادہ احادیث نقل ہوئیں۔
آغا ہادی الصفوی نے مزید بتایا کہ جس علم کی بنیاد امام جعفر الصادق علیہ السلام نے ڈالی ہے، ہمیں بھی اسی علم پر عمل پیرا ہونا چاہیئے۔