حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر، سابق رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ عارف حسین واحدی نے پروگرام میں شرکت کی اور خطاب کیا۔
علامہ عارف حسین واحدی نے اپنے خطاب میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد اہلبیت اطہارعلیہم السلام کو دین مبین اسلام میں محور قرار دیتے ہوئے کہا: یہ حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد امیر المومنین علی علیہ السلام سے افضل کوئی نہیں۔
انہوں نے مزید کہا: رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور بعد کے دور میں تمام اہل اسلام کے نزدیک یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ اس لیے حضرات صحابہ کرام،تابعین اور اولیاء اللہ سے کبھی کسی نے دعوٰی ہی نہیں کیا کہ میں علی سے افضل ہوں۔ بزرگ صحابہ فخر سے حضرت علیہ السلام کو اپنا مولا و آقا تسلیم کرتے تھے۔ امام ابوحنیفہ رضی اللہ بھی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کو بڑے فخر سے اپنا استاد تسلیم کرتے تھے۔
علامہ عارف واحدی صاحب نے بہت تفصیل سے امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی، فکری اور تربیتی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ الحاد و کفر اور منکرین توحید کے خلاف چھٹے تاجدار امامت مسلسل جدوجہد کرتے رہے۔ ان کے مناظرے تاریخ میں ثبت ہیں۔
انہوں نے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام کو فقہی امور پر مکمل دسترس تھی۔ امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ اور امام مالک رحمۃ اللہ ان کے شاگرد، امام شافعی رہ اور امام احمد بن حنبل رہ ان کے شاگردوں کے شاگرد تھے اور ان کو "أعلم الناس اور أفقہ الناس" سمجھتے تھے۔
امام علیہ السلام سےایک ہی وقت میں نو سو محدثین نقلِ حدیث کرتے تھے۔ علم فقہ و علم کلام، فلسفہ، جغرافیہ، ریاضی، عرفان کے علاوہ سائنس اور کیمیا میں ان کی بہت بڑی خدمات تھیں۔
ان سب علوم میں جابر بن حیان کے علاوہ ان کے ہزاروں بڑے نامور شاگردوں نے دنیا کو ان کے مختلف علوم سے روشناس کرایا ہے۔