۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
News ID: 400285
2 جولائی 2024 - 11:03
مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزہ/ مخلص انسان کی چار نشانیاں ہیں۔ قلب سلیم، اس کے اعضاء و جوارح تسلیم (مطیع) ہوتے ہیں، اس کی نیکیاں دوسروں تک پہنچتی ہیں اور وہ برائی سے دور رہتا ہے۔

انتخاب و ترجمہ: مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزہ نیوز ایجنسی|

1. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ

بالإخْلاصِ تَتَفاضَلُ مَراتِبُ المؤمِنينَ

اخلاص کے سبب مومنین کے درجات میں فرق ہوتا ہے۔ (تنبيه الخواطر:ج2، ص119)

2. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ

اعْمَلْ لِوَجْهٍ واحدٍ يَكْفيكَ الوُجوهَ كُلَّها

خدا کے لئے عمل کرو۔ وہ تمہارے لئے ہر ایک سے کافی ہوگا۔ (كنز العمّال: 5260)

3. امیر المومنین امام علی علیہ السلام

الإخْلاصُ أشْرَفُ نِهايَةٍ

اخلاص اعلیٰ ترین مقصد ہے۔(شرح غرر الحكم: ج1، ص213،ح851)

4۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

الإخْلاصُ غايَةُ الدِّينِ

اخلاص دین کا نصب العین ہے۔(شرح غرر الحكم:ج1،ص189،ح 727)

5۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

الإخْلاصُ مِلاكُ العِبادَةِ

اخلاص عبادت کی بنیاد ہے۔(شرح غرر الحكم: ج1، ص215، ح859)

6۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

في الإخْلاصِ يَكونُ الخَلاصُ

نجات اخلاص میں ہے۔(تنبيه الخواطر:ج2،ص154)

7۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

غايَةُ اليَقينِ الإخْلاصُ

یقین کا ہدف اخلاص ہے۔(شرح غرر الحكم: ج4،ص269،ح6347)

8۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

تَصْفِيَةُ العَمَلِ خَيرٌ مِن العَمَلِ

عمل کی پاکیزگی خود عمل سے بہتر ہے۔ (بحار الأنوار: ج78، ص90، ح95)

9۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ

أخْلِصْ قَلبَكَ يَكْفِكَ القَليلُ مِن العَمَلِ

اپنے دل کو خالص (صاف) کرو، تمہارے لئے تھوڑا عمل بھی کافی ہے۔(بحار الأنوار : ج70، ص175، ح15)

10۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

العَملُ كُلُّهُ هَباءٌ إلاّ ما اُخْلِصَ فيهِ

تمام عمل بیکار ہیں مگر جو اخلاص کے ساتھ انجام دیا جائے۔ (شرح غرر الحكم: ج1،ص383،ح 1400)

11۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

الزُّهدُ سَجِيَّةُ المُخْلِصينَ

زہد مخلصین کا مزاج ہے۔ (شرح غرر الحكم: ج1،ص174،ح662)

12. امیر المومنین امام علی علیہ السلام

الإخْلاصُ ثَمَرةُ اليَقينِ

اخلاص یقین کا پھل ہے۔ (شرح غرر الحكم: ج1،ص214،ح 853)

13۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

ضاعَ مَن كانَ لَهُ مَقْصَدٌ غَيرُ اللّه

جس کا خدا کے علاوہ کوئی اور مقصد ہو وہ ضائع ہو گیا۔(شرح غرر الحكم : ج4،ص229،ح5907)

14۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ

تَمامُ الإخْلاصِ اجْتِنابُ المَحارِمِ

حرام سے پرہیز اخلاص کا کمال ہے۔ (كنز العمّال: 44399)

15۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

على قَدْرِ قُوَّةِ الدِّينِ يكونُ خُلوصُ النِّيَّةِ

جتنا دین قوی ہوگا نیت میں اسی قدر اخلاص ہوگا۔ (شرح غرر الحكم: ج4،ص315،ح6192)

16۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

ثَمَرةُ العِلمِ إخْلاصُ العَمَلِ

علم کا نتیجہ عمل میں اخلاص ہے۔

(شرح غرر الحكم:ج3،ص332،ح 4642)

17۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

قَلِّلِ الآمالَ تَخْلُصْ لَك الأعمالُ

اپنی آرزوؤں کو کم کر لو تمہارے اعمال خالص ہو جائیں گے۔ (غرر الحكم: ج4،ص511،ح6793)

18۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

أوَّلُ الإخْلاصِ اليَأسُ مِمّا في أيْدي النّاسِ

لوگوں کے پاس موجود چیزوں سے نا امیدی اخلاص کی ابتدا ہے۔ (غرر الحكم: ج2،ص459،ح 3291)

19۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

كيفَ يَستطيعُ الإخْلاصَ مَن يَغْلِبُهُ الهَوى ؟

وہ کیسے صاحب اخلاص ہو سکتا ہے جس پر خواہشات نفسانی غالب ہوں۔ (شرح غرر الحكم: ج4،ص560،ح 6977)

20۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

غايَةُ الإخْلاصِ الخَلاصُ

اخلاص کا مقصد نجات ہے۔ (شرح غرر الحكم: ج4،ص369،ح6348)

21۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

بالإخْلاصِ تُرْفَعُ الأعْمالُ

اخلاص کے ذریعے اعمال کو بلندی ملتی ہے۔ (غرر الحكم: ج3،ص213،ح4242)

22. امیر المومنین امام علی علیہ السلام

عِند تَحَقُّقِ الإخْلاصِ تَسْتَنيرُ البَصائرُ

جب اخلاص محقق ہو جاتا ہے تو بصیرت منور ہو جاتی ہے۔ (شرح غرر الحكم: ج4،ص323،ح6211)

23۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

مَن أخْلَصَ النِّيَّةَ تَنَزّهَ عنِ الدَّنِيَّةِ

جس کی نیت خالص ہوگی وہ پستیوں سے پاک ہوگا۔ (غرر الحكم: ج5،ص296،ح8447)

24۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

أخْلِصْ تَنَلْ

مخلص رہو! تاکہ کامیاب ہو جاؤ۔ (شرح غرر الحكم: ج2،ص172،ح 2248)

25۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

في إخْلاصِ الأعْمالِ تَنافُسُ اُولِي النُّهى و الألْبابِ

صاحبان عقل اور اہل دل کا مقابلہ اور رقابت اخلاص کے ساتھ عمل کرنے میں ہے۔ (شرح غرر الحكم : ج4، ص452، ح6494)

26۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

مَن أخْلَصَ بَلَغَ الآمالَ

جو مخلص ہے اس نے آرزوؤں کو حاصل کر لیا۔ (شرح غرر الحكم: ج5،ص141،ح7675)

27۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ

طُوبى للمُخْلِصينَ ، اُولئكَ مَصابيحُ الهُدى، تَنْجَلي عَنهُم كُلُّ فِتْنَةٍ ظَلْماءَ

خوش نصیب ہیں مخلصین کہ وہ ہدایت کا چراغ ہیں ان سے ہر تاریک فتنہ دور ہے۔ (كنز العمّال : 5268)

28۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ

إذا عَمِلْتَ عَمَلاً فاعْمَلْ للّه خالِصا؛ لأنَّهُ لا يَقْبَلُ مِن عِبادِهِ الأعْمالَ إلاّ ما كانَ خالِصا

اگر تم کوئی عمل انجام دو تو خدا کے لئے خلوص نیت سے انجام دو۔ کیونکہ وہ اپنے بندوں کے اعمال کو قبول نہیں کرتا سوائے اخلاص کے۔(بحار الأنوار: ج77،ص103،ح1 )

29۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ

إنَّ اللّه تعالى لا يَقْبَلُ مِن العَمَلِ إلاّ ما كانَ لَهُ خالِصا، و ابْتَغِ بهِ وَجْهَهُ

اللہ تعالیٰ کسی عمل کو قبول نہیں کرتا سوائے اس کے جو اس کے لئے خالص اور اس کے حصول رضا کے لئے انجام پائے۔ (كنز العمّال : 5261)

30۔ امام جعفر صادق علیہ السلام

العَمَلُ الخالِصُ الّذي لا تُريدُ أنْ يَحْمَدَكَ علَيهِ أحَدٌ إلاّاللّه عزّوجلّ

خالص عمل وہ ہے کہ جس میں تم اللہ کے علاوہ کسی اور سے تعریف نہیں چاہتے۔ (الكافي: ج2،ص16،ح4)

31۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

لَيستِ الصّلاةُ قِيامَكَ و قُعودَكَ، إنَّما الصَّلاةُ إخْلاصُكَ، و أنْ تُريدَ بها اللّه وَحْدَهُ

نماز کا دارومدار تمہارے کھڑے ہونے اور بیٹھنے پر نہیں ہے بلکہ صرف اخلاص پر ہے اور جس میں تم صرف خدا کو چاہتے ہو۔ (شرح نهج البلاغة : ج1،ص325)

32۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

مَن لَم يَخْتَلِفْ سِرُّهُ و عَلانِيَتُهُ، و فِعلُهُ و مَقالَتُهُ فقـد أدّى الأمانَـةَ و أخْلَـصَ العِبادَةَ

جس کا ظاہر و باطن اور قول و عمل ایک ہے، اسی نے امانت ادا کی اور اخلاص کے ساتھ عبادت کی۔ (نهج البلاغة: الكتاب 26)

33۔ امیر المومنین امام علی علیہ السلام

العِبادَةُ الخالِصَةُ أنْ لا يَرجوَ الرّجُلُ إلاّ رَبَّهُ، و لا يَخافَ إلاّ ذَنْبَهُ

خالص بندگی یہ ہے کہ انسان اللہ کے علاوہ کسی اور سے امید نہ لگائے اور گناہ کے علاوہ کسی سے نہ ڈرے۔ (شرح غرر الحكم: ج2،ص124،ح 2128)

34۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ

أمّا عَلامَةُ المُخْلِـصِ فأربَعـةٌ: يَسْلَمُ قَلبُهُ ، و تَسْلَمُ جَوارِحُـهُ، و بَـذَلَ خَيْرَهُ، و كَفَّ شَرَّهُ

مخلص انسان کی چار نشانیاں ہیں۔ قلب سلیم، اس کے اعضاء و جوارح تسلیم (مطیع) ہوتے ہیں، اس کی نیکیاں دوسروں تک پہنچتی ہیں اور وہ برائی سے دور رہتا ہے۔ (تحف العقول:ص 21)

تبصرہ ارسال

You are replying to: .