حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا مشاہد عالم رضوی نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ آغاز بہار غم، آغاز فصل عزاداری، یعنی روح وجان کی پاکیزگی و طہارت کے اقدام وعمل سے اپنی روح وجان کو حسین و اصحاب حسین سے پیوند دینا اور ان کے اوصاف و کمالات، یعنی حق کی راہ میں فدا کاری اور اطاعت معبود میں رہنے کا پکا ارادہ اور دین پر عمل داری اور جیتے جی علم و آگہی کے راستے پر چلکر عزت دنیا و آخرت کو اپنے لئے رقم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اماموں نے عزاداری امام حسین علیہ السّلام کے احیاء کی تاکید کی ہے کہ اس میں ہماری اور ہماری قوم بلکہ انسانیت کی زندگی ہے، لہذا بانیان مجالس ہوشیار و خبردار ذاکرین و خطبا سنبھل کر کہ کہیں ایسا نہ ہو دین و آئین الٰہی اور اپنے مدوح حضرت سید الشہداء کے خلاف قدم اٹھ جائے، یہ منبر امانت ہے اور جھوٹ مبالغہ آرائی حاضرین کو خوش کرنے کی دھن سلب توفیق کا سبب بنتی ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ خدایا ہمیں اور ہماری قوم وملت کو حقیقی عزادار حسین قرار دے اور خدا و رسول وامام زمانہ علیہم السلام کو ہم سب سے راضی فرما۔
والسلام مع الاکرام
1446ھ مطابق 2024ء