حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے اس بیانیہ کا متن حسبِ ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
اولمپک کی خبیث انتظامیہ کی جانب سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے مقدس مقام اور عظیم شخصیت کی توہین کرنا، جاہلیت اور دین و روحانیت کے خلاف جاری لہر کی حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔
مغرب اور اس کی مادیت پرستی پر مبنی خدا دشمنی کی سوچ ہر چیز کو نفسانی خواہشات کے زاویے سے دیکھتی ہے اور بڑی ڈھٹائی سے خدا اور انسانیت کے خلاف جنگ پر اتر آئی ہے۔
دین اور مقدسات کے خلاف ان کی یہ دشمنی، ان کے معاشروں کی بربادی کا سبب بنے گی۔ الٰہی ارادہ مصلح کل حضرت حجت عجل کی ظہور کے ساتھ ہے، جو حضرت عیسیٰ بن مریم علیهماالسلام کے ساتھ ظہور کریں گے تو فساد اور تاریکی کا خاتمہ ہوگا۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم پیرس اولمپک گیمز کی افتتاحی تقریب میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توہین کی شدید مذمت کرتی ہے اور اعلان کرتی ہے کہ فرانس میں سیکولرازم یا لائیکزم انسانوں کے دین اور روحانیت کی فطری طرفداری کو روک نہیں سکتے اور دیندار اور موحدین اس باطل نظریے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔
مغربی افکار میں مذہبی آزادی کے جھوٹے دعوے، خدا دشمنی اور انسان دشمنی کو فروغ دیتے ہیں اور کسی بھی مذہب کے حامل دنیا بھر کے موحدین، آج ان کے جھوٹے پن کو پہلے سے زیادہ سمجھ چکے ہیں۔
دین اسلام ہر مسلمان پر انبیاء کرام کی تعظیم اور تکریم کو فرض قرار دیتا ہے اور ان مقدس ہستیوں کی کسی بھی قسم کی توہین کی مذمت کرتا ہے۔
اس توہین کے مرتکب فرانس کی حکومت اور تمام منتظمین کو دنیا بھر کے موحدین سے معافی مانگنی چاہیے اور یہ جان لینا چاہیے کہ دین و مذہب سے دشمنی اور مقدسات کی توہین ان کے لئے رسوائی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں ہوگی۔
آزاد خیال مسیحی اور پختہ عقیدے کے حامل مسلمان، دنیا کے دیگر روشن ضمیر موحدین کے ساتھ مل کر اس جیسے فساد اور جرائم کے خلاف ایک عالمی محاذ بنائیں گے اور جیسے انہوں نے عالمی طور پر اسرائیلی جرائم و مظالم کی مذمت کی ہے، ویسے ہی دین مخالف مادی سوچ پر بھی غالب آئیں گے، إنشاءالله۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم