۲۲ آذر ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 12, 2024
مولانا حیدر مہدی بستوی

حوزہ/ حجۃ الاسلام مولانا سید حیدر مہدی بستوی استاد حوزہ علمیہ امام جعفر صادق ؑ جونپور نے بروز منگل نمازِ مغربین کے بعد بمقام امباڑہ دربار حسینی محلہ چاند پورہ نوادہ، مبارکپور میں انجمنِ عباسیہ نوادہ چاند پورہ مبارکپور اعظم گڑھ کی جانب سے منعقدہ جشنِ محمدی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام پوری دنیائے انسانیت میں امن و عافیت اور صلح و سلامتی کا ماحول دیکھنا چاہتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام مولانا سید حیدر مہدی بستوی استاد حوزہ علمیہ امام جعفر صادق ؑ جونپور نے بروز منگل نمازِ مغربین کے بعد بمقام امباڑہ دربار حسینی محلہ چاند پورہ نوادہ، مبارکپور میں انجمنِ عباسیہ نوادہ چاند پورہ مبارکپور اعظم گڑھ کی جانب سے منعقدہ جشنِ محمدی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام پوری دنیائے انسانیت میں امن و عافیت اور صلح و سلامتی کا ماحول دیکھنا چاہتا ہے۔

پروگرام کا آغاز مولانا قائم رضا مبارکپوری نے تلاوتِ کلام پاک سے کیا اور مقامی انجمنوں نے بارگاہِ رسالت و امامت میں اجتماعی طور سے نعت و قصیدہ خوانی کے ذریعے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

اسلام پوری دنیائے انسانیت میں امن و عافیت اور صلح و سلامتی کا ماحول دیکھنا چاہتا ہے

مولانا حیدر مہدی بستوی نے کہا کہ اسلام نے اپنے پیروکاروں کو سلام کرنے کی جو تاکید اور تعلیم دی ہے وہ دنیا کے دیگر مذاہب کے مقابلے میں انفرادی و امتیازی شان و شوکت کی حامل ہے۔ سلام اجنبیت اور غیریت کے احساس کو ختم کرکے اخوت،محبت،اور اتحاد و یگانگت کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔ سلام ہر قسم کی سماجی و معاشرتی برائیوں کو دور کرنے اور قرآنی نعرہ لگانے کی ترغیب دیتا ہے: ’’ان ھذہ امتکم امۃ واحدۃ وانا ربکم فاعبدون‘‘ (بیشک تنہا تمھاری امت ،امت واحدہ ہے اور میں تمھارا پروردگارہوں، پس میری عبادت کرو)

انہوں نے مزید کہا کہ سلام کا مطلب سلامتی، امن، عافیت ہے، عالمی انسانی معاشرے کو اس سے بڑھ کر کیا چاہیے؟ ایسے دور میں جب کہ دنیا بھر میں بد امنی، خوں ریزی، قتل و غارتگری، دہشت گردی، اشتعال انگیزی، نفرت اور فتنہ سامانی کا بازار گرم ہے ضرورت ہے کہ اسلامی آداب و احکام کے ساتھ سلام کو زیادہ سے زیادہ رائج کیا جائے اور سلام کے ذریعے ایک مسلمان اس بات کا ثبوت دے سکے کہ ’’مسلمان وہی ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان امن و عافیت میں رہیں۔ اپنے معاشرے میں سلام کو فروغ دے کر اسلامی معاشرے کی تشکیل اور تقویت کا باعث بنیں۔ اسلام پوری دنیائے انسانیت میں امن و عافیت اور صلح و سلامتی کا ماحول دیکھنا چاہتا ہے۔

اسلام پوری دنیائے انسانیت میں امن و عافیت اور صلح و سلامتی کا ماحول دیکھنا چاہتا ہے

مولانا نے کہا کہ آج جب کہ مسلمانان عالم سرکار دوعالم کا جشن ولادت منارہے ہیں ضرورت ہے کہ پیغمبر اسلام کے ماں باپ، ازواج و اصحاب، اہل بیت ؑ حتیٰ کہ ان کی کنیزوں اور غلاموں کی سیرت و کرادار کو بھی اجاگر کیا جائے۔ دشمنوں اور منافقوں کے چہرے بھی بے نقاب کئے جائیں ۔مثلاً رسول اسلام پر جو بڑھیا عورت روزانہ کوڑا کرکٹ پھینکا کرتی تھی اور رسول ؐبغیر کسی تعرض و مزاحمت کے باوقار طور پر گزر جایا کرتے تھے۔ یہ واقعہ جہاں اخلاق پیغمبر کے پہلو کو اجاگر کرتا ہے وہیں یہ سوال بھی کھڑا کرتا ہے کہ رسول پر جان جھڑکنے والے بڑے بڑے جوشیلے جان نثار کہاں تھےجو سب خاموش رہے اور کوئی اقدام نہیں کیا، لہٰذا سورۂ منافقین کی روشنی میں منافقین کی پہچان بھی ضروری ہے۔

اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو، مولانا غمخوار حسین مبارکپوری، مولانا ابو طالب نوادوی وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں مؤمنین نے شرکت کی۔ جاوید رضا نے انجمن عباسیہ نوادہ کی جانب سے تمام علماء و شعراء، انجمنوں اور شرکاء حضرات کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .