حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید احمد خاتمی نے مشہد مقدس میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: امریکی وزیر خارجہ کا یہ دعویٰ تھا کہ وہ ایک نیا مشرق وسطیٰ تشکیل دینا چاہتے ہیں، جس میں لبنان، عراق اور شام ان کے کنٹرول میں ہوں، لیکن آج نیا مشرق وسطیٰ مزاحمت کے محور پر تشکیل پا چکا ہے۔
آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ "مقاومت" کا مقدس لفظ آج امت مسلمہ کی عزت کا سبب بن چکا ہے۔ انہوں نے جنگ تحمیلی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت امریکہ، فرانس اور برطانیہ جیسے ممالک نے آپریشن صادق 2 کی مذمت کی، لیکن ملت مقاومت قرآن کے راستے پر گامزن رہے گی اور امریکہ کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن نے تل ابیب کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا ہے اور حزب اللہ کے مجاہدین نے حیفا پر بھی میزائل داغے ہیں، جو مزاحمت کی نئی حقیقت کو ظاہر کرتا ہے۔
آیت اللہ خاتمی نے کہا: رہبر معظم انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ اسرائیل آئندہ 25 سالوں میں نابود ہو جائے گا، آج غاصب صیہونی حکومت کی فوج کمزور ہو چکی ہے، جس کا ثبوت مقبوضہ علاقوں میں ہزاروں صیہونیوں کی ہلاکت اور ان کے شہریوں کی آوارگی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کرنے کی کوشش کی تو وعدہ صادق 3 کے ذریعے تل ابیب اور حیفا کو تباہ کر دیں گے۔