۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
آیت الله مهدوی

حوزہ/ مجلس خبرگانِ رہبری کے رکن، آیت اللہ سید ابوالحسن مہدوی نے حسینیہ بنی فاطمہ میں منعقدہ عشرۂ فاطمیہ کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک شیعہ کے لیے سب سے بلند اور عظیم مقصد امام زمان (عج) تک پہنچنا ہے، اور اس مقصد کے حصول کے لئے جوانی کا وقت سب سے بہتر اور سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگانِ رہبری کے رکن، آیت اللہ سید ابوالحسن مہدوی نے حسینیہ بنی فاطمہ میں منعقدہ عشرۂ فاطمیہ کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک شیعہ کے لیے سب سے بلند اور عظیم مقصد امام زمان (عج) تک پہنچنا ہے، اور اس مقصد کے حصول کے لئے جوانی کا وقت سب سے بہتر اور سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

آیت اللہ مہدوی نے کہا کہ جوانی کی طاقت اور قوت انسان کے ارادہ کی مضبوطی کا سبب بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "جوانوں کو چاہیے کہ اپنی ہمت کو بلند رکھیں اور ہمیشہ اپنے مقصد کو سامنے رکھتے ہوئے مسلسل کوشش کرتے رہیں۔"

انہوں نے امام صادق (ع) کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تین صفات ایسی ہیں جن کو انسان مکمل طور پر حاصل نہیں کرسکتا، اور ان میں سے ایک صفت 'کوشش' ہے۔ آیت اللہ مہدوی نے مزید کہا کہ "جو شخص امام زمان (عج) کی تلاش میں رہتا ہے، یا تو وہ امام سے ملاقات کرے گا یا پھر اُن کے خاص دوستوں اور محبوں تک رسائی حاصل کرلے گا۔"

آیت اللہ مہدوی نے سعی اور کوشش کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید کی آیت "وَأَن لَیسَ لِلإِنسانِ إِلّا ما سَعیٰ" اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اللہ تعالی انسان کی کوشش کو اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مومن ہمیشہ آگے بڑھتا رہتا ہے اور کبھی درمیانے درجے پر قناعت نہیں کرتا۔

انہوں نے شب قدر کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ "شب قدر میں کی گئی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے۔" انہوں نے حضرت زہرا (س) اور حضرت قاسم (ع) جیسے نوجوان شہداء کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بلندی عمر یا جسمانی عمر سے نہیں بلکہ معنوی بلندی سے متعلق ہے۔

آیت اللہ مہدوی نے مزید کہا کہ یہ عظیم مقصد (امام زمان (عج) کی قربت) انسان کو مسلسل حرکت میں رکھتا ہے، اور ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی تمام تر توجہ اس بلندی کی طرف مرکوز کریں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .