حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے "خون اور جسمانی اعضاء کی خرید و فروخت" سے متعلق ایک استفتاء کا جواب دیا ہے جو دینی مسائل میں دلچسپی رکھنے والے افراد کی خدمت میں ہم پیش کر رہے ہیں۔
* خون اور جسمانی اعضاء کی خرید و فروخت
سوال: کیا خون اور جسمانی اعضاء کی خرید و فروخت جائز ہے؟
جواب: بیمار کی جان بچانے کے لئے خون کی خرید و فروخت جائز ہے۔ جہاں تک جسمانی اعضاء جیسے گردے وغیرہ کی خرید و فروخت کا تعلق ہے، تو احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ اگر دینے والا اس کے بدلے میں پیسے لے رہا ہے، تو وہ پیسے خود عضو کے عوض نہ ہوں، بلکہ صرف عضو نکالنے کی اجازت دینے کے بدلے میں ہوں۔ نیز یہ عمل اسی وقت جائز ہے جب دینے والے کے لئے اس میں کسی قسم کا خطرہ نہ ہو۔
۔