ہفتہ 28 دسمبر 2024 - 15:00
تبلیغِ دین، انبیاء کے اہم فرائض میں سے ایک ہے / دین سیاست سے الگ نہیں ہے

حوزہ/ جامعه مدرسین حوزه علمیہ قم کے نائب سرپرست نے کہا: تبلیغِ دین حوزہ علمیہ کی تشکیل کا بنیادی ستون اور اہم ذمہ داری شمار ہوتی ہے۔ جس میں تعلیم، تحقیق، انتظامی امور، میدان میں عملی موجودگی، استبداد و استعمار کے خلاف جدوجہد اور عوام کی خدمت شامل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعه مدرسین حوزه علمیہ قم کے نائب سرپرست آیت‌الله عباس کعبی نے حوزہ علمیہ کے دفاتر کے سماجی اور سیاسی امور کے صوبائی نمائندوں کے ساتھ شہید آیت اللہ صدوقی (رح) کمپلیکس قم میں منعقدہ ایک اجلاس میں خطاب کے دوران تبلیغِ دین کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا: تبلیغِ دین کا فریضہ انبیاء کے اہم فرائض میں سے ہے۔

انہوں نے کہا: تعلیم و تربیت اچھی انسانی زندگی کو آگے بڑھانے کا باعث ہے اور اس دور میں یہ اہم کام حوزہ اور علماء کو سونپا گیا ہے، بلاشبہ تبلیغ کا مطلب صرف تقریر اور زبانی کلام نہیں ہے، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ عملی طور پر آگے آیا جائے اور اللہ کے پیغام کو لوگوں تک پہنچایا جائے۔

تبلیغِ دین، انبیاء کے اہم فرائض میں سے ایک ہے / دین سیاست سے الگ نہیں ہے

آیت‌الله کعبی نے مزید کہا: تبلیغ دین کو محض تقریر تک محدود نہیں کرنا چاہیے۔ حوزہ اور علماء کا اصل ہدف لوگوں تک دین کا پیغام پہنچانا، حتی بروقت سماجی اور سیاسی منظرنامے کا جائزہ لینا اور اس کی درست تصویر پیش کرنا ہے تاکہ دین کے عملی اور حقیقی نفاذ کو ممکن بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا: دین اور حکومت کو الگ کرنے کا نظریہ دراصل سیکولرزم ہے۔ جو لوگ اس نظریے کے حامی ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ وہ دین کی حمایت کر رہے ہیں اور اس طرح دین کا تقدس محفوظ رہتا ہے حالانکہ دین سیاست سے الگ نہیں ہے۔ دین کا مقصد دینی حکمرانی کی بنیاد پر لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانا اور عوام کو میدان میں لانا ہے۔ یہ جدائی اصل میں دین کو معاشرے سے بتدریج ختم کرنے کی کوشش ہے، یعنی دین کو استعمال کرتے ہوئے خود دین کو ختم کر دینے کے مترادف ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha