حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ بچوںکی تربیت والدین کی ذمہ داری ہے۔ مگر افسوس تربیت کے فقدان کی وجہ سے بچوں کی تربیت پر توجہ نہیں دی جاتی۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کو عقائد اسلام اور احکامات شریعت سکھائیں۔ مگر افسوس بچوں کو غیر مسلم مشن سکول میں بھیج دیتے ہیں۔جو اپنا مذہب سکھائیں گے،اسلامی تعلیمات نہیں گے۔
انہوں نے کہا اگر ہمارا رابطہ قرآن مجید سے نہیں تو ہم صرف نام کے مسلمان ہیں۔ وفات سے چھ ماہ پہلے خاتم الانبیاء سید المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا تھا کہ میں قرآن اور اہل بیت کو تمہارے درمیان چھوڑ رہا ہوں، دونوں سے تمسک رکھنا گمراہ نہیں ہوگے۔ ان کا کہنا آئمہ معصومین کے مطابق اول وقت میں اور سمجھ کر نماز پڑھنے والا ہی شیعہ ہے۔ اپنے گھر والوں دوستوں کو بھی حق کی وصیت کریں۔
جامع مسجد علی حوزہ علمیہ جامعہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کو خود تعلیم دیں۔ دن میں کم از کم چھ گھنٹے بیوی بچوں کے ساتھ بیٹھیں ، قیامت کے دن بچوں کی تربیت کا بھی پوچھا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ بچہ پانچ سال کا ہو تو اسے نماز سکھا دیں، پھر سات سال کا ہو تو پابندی کروائیں۔سورہ العصر میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے انسان خسارے میں ہے،اس لئے خود کو اللہ کا بندہ بنائیں۔امانت میں خیانت نہ کریں۔ بچے کی تربیت نہ کرنا بھی امانت میں خیانت ہوگا۔
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا شوہر کو اپنی بیوی کا خیال رکھنا چاہیے، مر د آٹھ گھنٹے کام کرکے گھر پہنچتاہے تو رعب جھاڑتا ہے کہ وہ بہت کام کرکے آیا ہے، مگر بیوی کا خیال نہیں کرتا جو گھر میں چوبیس گھنٹے کام کرتی ہے۔بیوی بھی مرد کے پاس امانت ہے۔مردوں کوچاہیے کہ گھریلو کاموں میں بیوی کی مدد کریں۔
وفاق المدارس کے صدر کا کہنا تھا بار بار لڑنا شجاعت نہیں، صبر پیدا کریں۔ مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام نے 25 سال جنگ نہیں کی کیونکہ موقع نہیں تھا، پھر جب حکومت ملی تو جنگ صفین ، جمل اور نہروان کی جنگیں کیں۔ انہوں نے کہا نماز جمعہ کا مطلب رابطہ ہے۔ ایک دوسرے سے ملیں کوئی نہیں آیا تو فون کر کے خیریت دریافت کریں۔ اگر بیمار ہے تو عیادت کریں۔
آپ کا تبصرہ