جمعرات 2 جنوری 2025 - 07:00
صدرِ جعفریہ سپریم کونسل ضلع مظفر آباد کشمیر کا امن جرگے کی کامیابی پر بیان

حوزہ/انہوں نے کہا ہے کہ اگرچہ گرینڈ جرگے میں ضلع کرم میں فریقین کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے اور اس کے مطابق عمل درآمد کرنا فریقین کی ذمہ دار ہے، لیکن بنیادی طور قانون کی بالادستی اہم ترین ضرورت ہے، جس کے تحت جارحیت کرنے اور کسی علاقے کو چند شرپسندوں کی جانب سے محاصرے میں لینے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جانا ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدرِ جعفریہ سپریم کونسل (پاکستان) ضلع مظفرآباد جموں و کشمیر سید صابر حسین نقوی نے صوبۂ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے علاقہ پارا چنار اور ملحقہ علاقہ جات کی روڈ بندش، محاصرے اور دہشتگردانہ واقعات میں مذہب و مسلک کے نام پر عام شہریوں کو قتل کرکے ان کے گلے کاٹنے اور لاشوں کی بے حرمتی کے واقعات کو قابلِ مذمت قرار دیا اور ان واقعات کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں جاری پرامن احتجاجی دھرنوں کو پاکستان کے محب وطن شہریوں کا آئینی و جمہوری حق قرار دیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں ان واقعات پر صوبہ خیبرپختونخوا کی گنڈاپور حکومت کی جانب سے بروقت مناسب اور مؤثر اقدامات نہ اٹھائے جانے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کی رو سے صوبہ میں امن و امان قائم رکھنا اور شہریوں کی جان ، مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کو یقینی بنانا صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری میں آتا ہے، جسے احسن انداز میں نبھانے میں خیبرپختونخوا کی حکومت مسلسل ناکام ہے۔

انہوں نے ضلع کرم سے ہٹ کر بھی صوبہ کے مجموعی امن و امان کی حالت پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اگرچہ گرینڈ جرگے میں ضلع کرم میں فریقین کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے اور اس کے مطابق عمل درآمد کرنے کے فریقین ذمہ دار ہیں، لیکن بنیادی طور قانون کی بالادستی اہم ترین ضرورت ہے جس کے تحت جارحیت کرنے اور کسی علاقہ کو چند شرپسندوں کی جانب سے محاصرہ میں لینے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جانا ضروری ہے اور ایسے لوگوں کو قانون کی گرفت میں لیکر قرار واقعی سزا دینا ضروری ہے جو دہشتگردی کے ذریعہ ملک کے شہریوں کا قتل عام کریں اور پھر انسانی لاشوں کی بے حرمتی کرکے ملک کے شہریوں کو دہشت زدہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی، مذہبی، مسلکی، لسانی اور نسلی عصبیت کا خاتمہ ضروری ہے جس کے لیے وفاقی حکومت سمیت تمام صوبائی حکومتوں اور تمام طبقات سے تعلق رکھنے والی محب وطن سیاسی، سماجی اور مذہبی شخصیات کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے اور ایسے علاقوں میں بھرپور دورے کرکے وہاں کی عوام کو ایک دوسرے کے قریب کرنے کی ضرورت ہے، جہاں دہائیوں سے کشیدگی پائی جاتی ہے۔ اس کے لیے وہاں کی عوام کے درمیان جن امور میں اشتراک پایا جاتا ان سے استفادہ کیا جانا چاہیے، تاکہ دیرینہ دشمنیوں کا خاتمہ ہو اور ان علاقوں کی عوام کے درمیان باہمی تعاون فروغ پائے۔ ایسے افراد، گروہوں کا داخلہ قانونی طور پر ان علاقوں میں ممنوع قرار دینا چاہیئے جو ملکی یا علاقائی سطح پر کسی بھی طرح کی عصبیت اور انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہوں، تاکہ امن و امان برقرار رہ سکے اور علاقہ کی عوام تعصبات سے بالا ہو کر قومی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکے۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ ملک کی قومی سطح کی قیادت اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور قائدین کی سب سے زیادہ ذمہ داری بنتی ہے وہ بغیر کسی سیاسی و پارٹی مفادات کے ملک کے اندر سے ہر طرح کی منافرت، انتہا پسندی اور تعصب کے خاتمہ کے لیے مناسب حکمت عملی اپنا کر اپنا کردار ادا کریں اور تنازعات کی یکسوئی کے لیے سیاسی حل تلاش کریں اور اپنی سیاسی و دینی جماعتوں کے اندر قومی سوچ و فکر کو پروان چڑھانے ہر طرح کے تعصبات کے خاتمہ کے لیے سماجی حیثیت کے حامل انتہائی زیرک، معاملہ فہم اور خدمتگار افراد پر مشتمل ونگ قائم کریں جو سماج کو جوڑ کر رکھنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے ان تمام شخصیات، جماعتوں اور اداروں کو خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنے اپنے پلیٹ فارم سے ضلع کرم کے گرینڈ جرگے کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کیا اور علاقے سے کشیدگی کے خاتمے کے لیے کوششیں کیں۔

اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے اللّٰہ رب العزت کے حضور دعا کی کہ وہ ملک میں امن و امان بحال کرنے اور ملک کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ذمہ دار اداروں اور افراد کی مدد کی، نیز ملک کی سلامتی اور امن و امان کو خطرے میں ڈالنے والے شرپسند عناصر کی سازشوں کو ناکام کرے اور ملکی عوام میں اتفاق و اتحاد کو فروغ دے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha