حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے رہنما علامہ سبطین سبزواری نے بگن کے مقام پر ڈی سی اور سرکاری افسروں پر دہشتگردانہ فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ریاستی رٹ قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد ریاستی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں، تین ماہ سے بند پارا چنار کا راستہ کھلوانا حکومت اور ریاستی اداروں کا امتحان ہوگا۔
شیعہ علماء کونسل کے رہنما نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری ملک کے کسی بھی علاقے میں جا سکتا ہے، پُرامن فضاء مہیا کرنا اور رکاوٹیں دور کرنا ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ضلع کرم کے علاقے بگن میں ڈپٹی کمشنر اور سرکاری گاڑیوں پر دہشت گردوں کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں دہشت گرد اتنے مضبوط ہوچکے ہیں کہ ریاستی رٹ کو بھی چیلنج کر رہے ہیں، عام آدمی پوچھتا ہے کہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں سے زیادہ مضبوط کیوں ہو گئے ہیں؟ انہیں کون سے خفیہ ہاتھ سپورٹ کررہے ہیں؟
انہوں نے جامعہ النجف میں علماء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن شہریوں کی آمد و رفت میں رکاوٹ ڈالنے والے کون ہیں؟ اب کسی سے یہ بات ڈھکی چھپی نہیں رہ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کالعدم دہشت گرد تنظیم نے غلیظ نعرے لگا کر اپنی گندی ذہنیت کا بھی اظہار کر دیا ہے۔ اب ریاستی اداروں کا امتحان ہے کہ وہ نہ صرف امن معاہدے پر عمل درآمد کروائیں، بلکہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے خوارج کے خلاف بگن میں بھی آپریشن کریں اور علاقے کو خالی کروائیں۔
علامہ سید سبطین سبزواری نے کہا کہ دہشت گردوں کا تین ماہ سے زائد عرصہ سے راستہ بند کرکے بیٹھنا ثبوت ہے کہ ضلع کرم میں ریاست کی کوئی رٹ نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ