حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ائ نے اعتکاف کے دوران نادانستگی کی وجہ سے محرمات (ممنوعات) کے ارتکاب سے متعلق ایک استفتاء کا جواب دیا ہے۔ یہ سوال اور جواب ان لوگوں کے لیے پیش کیا جا رہا ہے جو مذہبی مسائل میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
* اعتداف میں جہالت کی وجہ سے محرمات کا ارتکاب کرنا!
سوال: اگر کوئی شخص اعتکاف کے دوران جہالت کی وجہ سے محرمات، جیسے خوشبو سونگھنا یا خرید و فروخت کرنا، انجام دے دے تو اس کے اعتکاف کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر اعتکاف کے محرمات بھول کر یا سہواً انجام دیے جائیں اور اعتکاف واجب معین ہو (یعنی کسی خاص وقت کے لیے واجب ہو یا نار و قسم کی وجہ سے)، تو احتیاط واجب کی بنا پر اعتکاف جاری رکھنا چاہیے اور بعد میں اس کا قضا بھی کرنا چاہیے۔ لیکن اگر اعتکاف واجب معین نہ ہو (یعنی کسی خاص وقت کے لیے واجب نہ ہو) اور پہلے دو دن میں ممنوعات انجام دیا ہے، تو احتیاط واجب کی بنا پر اعتکاف کو دوبارہ شروع کرنا چاہیے۔ اگر تیسرے دن محرمات انجام دے، تو ایسی صورت میں اعتکاف جاری رکھیں اور بعد میں اسے دوبارہ شروع کریں گے۔
آپ کا تبصرہ