حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے نماز جماعت میں جان بوجھ کر مأموم کے امام سے آگے نکل جانے کے متعلق اپنی نظر بیان کی ہے۔ جسے ہم شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے بیان کر رہے ہیں۔
اس مسئلہ کے متعلق رہبر انقلاب اسلامی سے پوچھے گئے سوال اور اس کے جواب کا متن اس طرح ہے:
سوال: اگر ہم نماز جماعت میں پیش نماز سے پیچھے رہ جائیں یا آگے نکل جائیں تو کیا جماعت کے ساتھ ہماری نماز صحیح ہے یا نہیں؟
جواب: مأموم کو افعال نماز کو پیش نماز کے ساتھ یا اس سے تھوڑی دیر بعد انجام دینا چاہئے اور اگر کوئی جان بوجھ کر امام جماعت سے آگے نکل جائے یا انہیں کچھ دیر بعد انجام دے تو اس کی نماز فرادیٰ صحیح ہوگی لیکن نماز جماعت شمار نہیں ہو گی۔