۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
خمس خانه مورد نیاز

حوزہ/ رہبر انقلاب اسلامی نے ایسے گھر کے خمس کا حکم بیان کیا ہے جو انسان کی ضرورت ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ایسے گھر کے خمس کے بارے میں حکم کو بیان کیا ہے جو انسان کی ضرورت ہو۔ جسے ہم یہاں شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ذکر کر رہے ہیں۔

اس مسئلہ کے متعلق رہبر انقلاب اسلامی سے پوچھے گئے سوال اور اس کے جواب کا متن طرح ہے:

سوال: ایک شخص نے اپنی ضرورت کا گھر مہیا کیا لیکن وہ اس میں رہ نہیں سکتا یا کچھ مدت کے لیے اس نے اجارہ پر دیا اور پھر اس میں سکونت اختیار کرنے سے منصرف ہوگیا اور اسے بیچ دیا اور فرض یہ ہے کہ اس مدت میں اس کے خمس کا سال بھی گزر گیا ہے تو اس صورت میں اس کھر کے خمس کا کیا حکم ہے؟

جواب: گھر میں رہنا شرط نہیں ہے صرف یہ کہ یہ گھر اس کی ضرورت اور اس کی شان کے مطابق ہے۔ اس کے خمس کا سال بھی گزر کے بعد مؤونہ(اخراجات) میں آئے گا اور اس پر خمس نہیں ہے ۔(حتی کہ اگر فروخت کرنے کے بعد ہی کیوں نہ ہو)۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .