پیر 3 فروری 2025 - 13:53
صہیونی آبادی "نیرعوز" جو ایک بھی گولی چلائے بغیر مزاحمت کے قبضہ میں آگئی

حوزہ/ صہیونی میڈیا کی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 7 اکتوبر کو صہیونی آبادکاروں کی آبادی "نیرعوز" بغیر کسی حملے یا جنگ کے، یہاں تک کہ ایک بھی گولی چلائے بغیر فلسطینی مزاحمت کے قبضے میں چلی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی ریاست کے چینل 12 نے ایک تحقیق میں بتایا کہ 7 اکتوبر کو صہیونی آبادکاروں کی آبادی "نیرعوز" بغیر کسی لڑائی یا یہاں تک کہ ایک گولی چلائے بغیر فلسطینی مزاحمت کے ہاتھ میں چلی گئی۔ مزاحمت کے دستوں نے سب سے پہلے جولانی بریگیڈ کے ایک فوجی اڈے پر حملہ کیا جس کا کام اس صہیونی آبادی کا دفاع کرنا تھا کیونکہ یہ اس کے قریب تھا، صہیونی فوجیوں نے کچن میں چھپ کر اپنی جان بچانے میں مصروف ہو گئے بجائے اس کے کہ آبادی کا دفاع کرتے۔

اس چینل نے بتایا: کئی خصوصی یونٹس بشمول سیرت متکال اس جگہ کی طرف بھیجے گئے لیکن ہر بار صہیونی آبادی کی طرف جانے والے راستوں پر مزاحمت کے دستوں کا سامنا کرنا پڑا اور مزاحمت کے دستوں نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا اور صہیونی فوجیوں نے اپنا راستہ بدل لیا۔

صہیونی ریاست کی فوج نے اپنے فضائیہ کے ذریعے کچھ مزاحمت کے دستوں کو اور ان کے ساتھ غزہ واپس جاتے ہوئے اسرائیلی قیدیوں کو نشانہ بنایا جن میں سے گادی موزس کی بیوی بھی تھی جو اس ہفتے رہا کی گئی، نتیجہ یہ نکلا کہ نیرعوز کے ایک چوتھائی آبادکار یا تو مارے گئے یا قیدی بنا لیے گئ

ے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha