ہفتہ 15 فروری 2025 - 06:00
عطر قرآن | شرک کی حقیقت اور شیطانی گمراہی

حوزہ/ یہ آیت ہمیں شرک سے بچنے کی تلقین کرتی ہے اور یاد دلاتی ہے کہ حقیقی عبادت صرف اللہ کی ہونی چاہیے۔ شیطان کے بہکاوے میں آ کر گمراہ ہونے سے بچنا چاہیے۔  

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

إِنْ يَدْعُونَ مِنْ دُونِهِ إِلَّا إِنَاثًا وَإِنْ يَدْعُونَ إِلَّا شَيْطَانًا مَرِيدًا. النِّسَآء (۱۱۷)

ترجمہ: یہ لوگ خدا کو چھوڑ کر بس عورتوں کی پرستش کرتے ہیں اور سرکش شیطان کو آواز دیتے ہیں۔

موضوع:

یہ آیت شرک اور گمراہی کے بارے میں ہے، اللہ کو چھوڑ کر غیر اللہ کی عبادت، درحقیقت شیطانی وسوسوں کا نتیجہ ہے۔

پس منظر:

اس آیت کا سیاق و سباق شرک اور اس کے نتائج پر روشنی ڈالتا ہے۔ یہ بتایا گیا ہے کہ جو لوگ اللہ کے سوا دوسروں کو پوجتے ہیں، وہ درحقیقت شیطان کے بہکاوے میں آ کر گمراہ ہو جاتے ہیں۔

تفسیر:

1. شرک کی مذمت: آیت میں شرک کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ اللہ کے سوا کسی اور کی عبادت کرنا گمراہی ہے۔

2. شیطان کا کردار: شیطان انسان کو گمراہ کرنے کے لیے سرگرم رہتا ہے اور شرک اس کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔

3. عورتوں کی طرف اشارہ: بعض مفسرین کے مطابق "عورتوں کی پرستش" سے مراد بتوں یا جھوٹے معبودوں کی طرف اشارہ ہے، جو کمزور اور بے بس ہیں۔

اہم نکات:

1. اللہ کے سوا کسی اور کی عبادت کرنا شرک ہے۔

2. شیطان انسان کو گمراہ کرنے کے لیے ہمیشہ کوشش کرتا ہے۔

3. شرک کی بنیاد جہالت اور شیطانی وسوسوں پر ہوتی ہے۔

نتیجہ:

یہ آیت ہمیں شرک سے بچنے کی تلقین کرتی ہے اور یاد دلاتی ہے کہ حقیقی عبادت صرف اللہ کی ہونی چاہیے۔ شیطان کے بہکاوے میں آ کر گمراہ ہونے سے بچنا چاہیے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر سورہ النساء

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha