اتوار 2 فروری 2025 - 05:30
عطر قرآن | رسول (ص) کو اللہ کی طرف سے کتاب، حکمت، علم اور فضل عظیم حاصل ہے

حوزہ/ یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ رسول (ص) کو اللہ کی طرف سے کتاب، حکمت، علم اور فضل عظیم حاصل ہے۔ اور اللہ کی راہ میں روکاوٹ پیدا کرنے والے اپنے آپ کو ہی نقصان پہنچاتے ہیں، قرآن اور حکمت ہدایت کا بہترین ذریعہ ہیں، اور اللہ کا فضل ہر مشکل میں مددگار ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَلَوْلَا فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكَ وَرَحْمَتُهُ لَهَمَّتْ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ أَنْ يُضِلُّوكَ وَمَا يُضِلُّونَ إِلَّا أَنْفُسَهُمْ ۖ وَمَا يَضُرُّونَكَ مِنْ شَيْءٍ ۚ وَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْكَ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُ ۚ وَكَانَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْكَ عَظِيمًا. النِّسَآء(۱۱۳)

ترجمہ: اگر آپ پر فضل خدا اور رحمت پروردگار کا سایہ نہ ہوتا تو ان کی ایک جماعت نے آپ کو بہکانے کا ارادہ کرلیا تھا اور یہ اپنے علاوہ کسی کو گمراہ نہیں کرسکتے اور آپ کو کوئی تکلیف نہیں پہنچا سکتے اور اللہ نے آپ پر کتاب اور حکمت نازل کی ہے اور آپ کو ان تمام باتوں کا علم دے دیا ہے جن کا علم نہ تھا اور آپ پر خدا کا بہت بڑا فضل ہے۔

موضوع:

رسول (ص) کو اللہ کی طرف سے کتاب، حکمت، علم اور فضل عظیم حاصل ہے۔

پس منظر:

یہ آیت مدنی دور میں نازل ہوئی، جب منافقین اور کچھ یہودی گروہوں نے رسول اللہ (ص) کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی سازشوں کو بے اثر کر دیا اور رسول اللہ (ص) کو کتاب و حکمت سے نوازا۔

تفسیر:

۱۔ [وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللّٰہِ:] لوگ اگرچہ کوشش کریں کہ آپ (ص) ان کی خواہشات کے مطابق عمل کریں اور آپ کوئی غلط فیصلہ کریں، ان کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہو گی اور وہ آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے اس کی دو وجوہات بیان فرمائی ہیں:

i۔ اللہ نے ان پر کتاب و حکمت نازل کی۔

ii۔ انہیں علم عنایت فرمایا۔

۲۔ [وَ اَنۡزَلَ اللّٰہُ عَلَیۡکَ الۡکِتٰبَ:] اس آیت سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ کی طرف سے کتاب و حکمت کے علاوہ بھی تعلیم کے لیے رسول اللہ (ص) کے پاس خصوصی ذرائع موجود تھے۔

۳۔ [وَ عَلَّمَکَ مَا لَمۡ تَکُنۡ تَعۡلَمُ:] جن کی وجہ سے رسول خدا (ص) علم و معرفت اور کشف حقائق کی اس منزل پر فائز تھے، جس کے بعد خلاف عصمت کسی غلطی کے سرزد ہونے کا امکان نہیں رہتا۔ چنانچہ علم و یقین کا نتیجہ عصمت ہے۔ البتہ علم و یقین حاصل ہونے کے بعد عصمت قائم رکھنے پر مجبور بھی نہیں ہوتا، بلکہ یہاں عزم و ارادہ، نفس کی پاکیزگی اور محبت الٰہی کی وجہ سے اپنے اختیار سے عصمت پر قائم رہتا ہے۔ اسی وجہ سے معصوم کی عصمت کو فضیلت حاصل ہے۔

۴۔ [وَ کَانَ فَضۡلُ اللّٰہِ:] اس جملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مذکورہ چیزوں کے ساتھ رسول اللہؐ کو ایک فضل بھی حاصل ہے۔

اہم نکات:

1. اللہ کا فضل اور رحمت ہر فتنے سے محفوظ رکھتی ہے۔

2. اللہ کی راہ میں روکاوٹ پیدا کرنے والے اپنے آپ کو ہی نقصان پہنچاتے ہیں۔

3. قرآن اور حکمت ہدایت کا بہترین ذریعہ ہیں۔

4. اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ (ص) کو خاص علم سے نوازا۔

نتیجہ:

یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ رسول (ص) کو اللہ کی طرف سے کتاب، حکمت، علم اور فضل عظیم حاصل ہے۔ اور اللہ کی راہ میں روکاوٹ پیدا کرنے والے اپنے آپ کو ہی نقصان پہنچاتے ہیں، قرآن اور حکمت ہدایت کا بہترین ذریعہ ہیں، اور اللہ کا فضل ہر مشکل میں مددگار ہے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر سورہ النساء

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha