بدھ 19 فروری 2025 - 21:14
جموں و کشمیر؛ بڈگام میں عظیم الشان بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد؛ مسائل کا مذاکرات و مفاہمت سے حل تلاش کرنے پر زور

حوزہ/ انٹرنیشنل مسلم یونٹی کونسل و مظہر الحق ٹرسٹ بیروہ کے زیرِ اہتمام بیروہ کے ٹاون ہال میں ایک عظیم الشان بین المذاہب کانفرنس بعنوان Interfaith dialogue and cultural diversity منعقد ہوئی، جس میں جموں و کشمیر کے مختلف مذاہب، مسالک و مکاتبِ فکر کے علمائے کرام و دانشور حضرات نے شرکت کی اور بین المذاہب کی ہم آہنگی کے موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انٹرنیشنل مسلم یونٹی کونسل و مظہر الحق ٹرسٹ بیروہ کے زیرِ اہتمام بیروہ کے ٹاون ہال میں ایک عظیم الشان بین المذاہب کانفرنس بعنوان Interfaith dialogue and cultural diversity منعقد ہوئی، جس میں جموں و کشمیر کے مختلف مذاہب، مسالک و مکاتبِ فکر کے علمائے کرام و دانشور حضرات نے شرکت کی اور بین المذاہب کی ہم آہنگی کے موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔

یہ کانفرنس انٹرنیشنل مسلم یونٹی کونسل کے سربراہ حکیم عبد الرشید کی صدارت میں منعقد ہوئی، جبکہ کونسل کے ترجمان اعلیٰ سید سلیم گیلانی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے اور کونسل کا تعارف کروانے کے ساتھ ساتھ اپنے زریں خیالات کا اظہار بھی کیا۔

مظہر الحق ٹرسٹ کے صدر میر واعظ سید عبد الطیف بخاری نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے استقبالی خطبہ پیش کیا۔

ڈاکٹر عبد الرحمٰن وار صاحب اور اعجاز احمد ککرو صاحب کے بصیرت افروز خطابات کے علاوہ جن گرامی قدر دانشور حضرات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ان میں سید محمد اسلم اندرابی، راجندرا سنگھ سمبیال، کلیبر سنگھ، توصیف احمد وانی، مولانا سید باقر نقوی، ڈاکٹر مہجبین نبی، ڈاکٹر سبیہ صفوی، پرشانت سمبیال، واحد رضا، میر امتیاز آفرین، مولانا مشتاق احمد حقنواز، سلیم جاوید، سید جاوید عباس رضوی وغیرہ شامل تھے۔

کانفرنس کے اختتام پر کونسل کی جانب سے حلف نامہ پڑھا گیا اور شرکاء ہاتھ سے ہاتھ ملا کر الفاظ دہراتے رہے۔

صدارتی خطاب میں حکیم عبد الرشید نے کہا کہ نسل انسانی ایک ہی مرد و عورت سے وجود میں آئی ہے اور قوم، وطن، نسل، رنگ، علاقہ، مذہب اور قبائل کی جو تفریق ہے اسے صرف انسانوں کی شناخت کے لیے ہی رکھا جائے، انسان، انسان کی جتنی زیادہ خدمت کرتا رہے اتنا ہی وہ عظیم ہوتا ہے۔

انہوں نے کانفرنس میں منظور شدہ قرارداد کو پیش کیا اور شرکاء نے تائید کی۔

قرارداد میں جموں کشمیر میں جملہ نشہ آور اشیاء خصوصی طور شراب پر جلد از جلد پابندی عائد کرنے پر تاکید کی گئی۔

انہوں نے پنڈت برادری کی کشمیر واپسی کی کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جلد واپسی کا ماحول پیدا کرنا اصحابِ اقتدار و اختیار کی ذمہ داری ہے۔

حکیم صاحب نے کہا کہ جملہ مسائل کا حل مذاکرات و مفاہمت سے ہی تلاش کیا جا سکتا ہے، اس لیے باہمی ڈراؤ، دھمکاؤ، کچلو، مارو اور پیٹو کے بجائے اعتماد، باہمی ہمدردی اور خوش گوار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

آخر میں انہوں نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

سید عبد الطیف الحق بخاری صاحب کی دعاؤں کے ساتھ کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔

جموں و کشمیر؛ بڈگام میں عظیم الشان بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد؛ مسائل کا مذاکرات و مفاہمت سے حل تلاش کرنے پر زور

جموں و کشمیر؛ بڈگام میں عظیم الشان بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد؛ مسائل کا مذاکرات و مفاہمت سے حل تلاش کرنے پر زور

جموں و کشمیر؛ بڈگام میں عظیم الشان بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد؛ مسائل کا مذاکرات و مفاہمت سے حل تلاش کرنے پر زور

جموں و کشمیر؛ بڈگام میں عظیم الشان بین المذاہب کانفرنس کا انعقاد؛ مسائل کا مذاکرات و مفاہمت سے حل تلاش کرنے پر زور

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha