منگل 11 مارچ 2025 - 09:14
رمضانُ المبارک میں بھی پارا چنار کا محاصرہ سوالیہ نشان ہے، ایم ڈبلیو ایم پاکستان

حوزہ/ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے پارا چنار کی صورتحال پر مختلف سیاسی افراد سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پارہ چنار میں جنم لیتے بدترین انسانی المیہ، راستوں کی بندش سے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی، تیزی سے بڑھتی غربت اور بنیادی ضروری اشیاء کے فقدان پر صوبائی اور وفاقی حکومت کی بے حسی اور مناسب اقدام نہ کرنے پر سیاسی روابط کے ذریعے مسائل کے حل کی کوششوں کے طور پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی وفد نے خیبر پختون خواہ سے تعلق رکھنے والے سابق سپیکر قومی اسمبلی اور ایم این اے اسد قیصر سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

رمضانُ المبارک میں بھی پارا چنار کا محاصرہ سوالیہ نشان ہے، ایم ڈبلیو ایم

اس موقع پر ان کے بھائی اور صوبائی وزیر بھی ہمراہ تھے۔

وفد کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی نے کی، جبکہ مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی بھی ہمراہ تھے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے پاکستان کا غزہ پارہ چنار کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے راہنما سے صوبائی حکومت کو اپنی ذمہ داری ادا کرنے اور مسائل کے فوری حل کے لئے راستوں کو کھولنے پر زور دیا۔

رمضانُ المبارک میں بھی پارا چنار کا محاصرہ سوالیہ نشان ہے، ایم ڈبلیو ایم

اس موقع پر کرم سے ممبر قومی اسمبلی اور مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر انجینئیر حمید حسین نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ نے پارہ چنار کی صورتحال کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان میں پارہ چنار کا محاصرہ وطن کے تمام مراکز قوت کی آنکھیں کھول دینے کے لئے کافی ہے اور اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے اتنا مختصر روٹ نہیں کھلوا سکتے تو وہ ملک میں امن و امان کیسے قائم کر سکتے ہیں۔

آخر میں محترم اسد قیصر نے یقین دہانی کروائی کہ وہ اس صورت حال میں بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

یاد رہے کہ مجلس وحدت کے وفود کی پارہ چنار کے اکابر کی ہم آہنگی سے بلا تفریق تمام سیاسی و انتظامی اداروں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

واضح رہے کہ چئیرمین مجلس وحدت نے سینیٹ کے خصوصی اجلاس میں تمام مراکز قوت کو جھنجھوڑا اور اپنی ذمہ داری کی ادائیگی پر توجہ دلائی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha