تحریر: شوکت بھارتی
چاہے سوریہ میں 5000 مسلمانوں کا خون بہانے والے HTS کے دہشتگرد ہوں یا پاکستان کے پارہ چنار میں شیعہ مسلمانوں کا خون بہانے والے دہشتگرد، قرآن کی روشنی میں ان تمام دہشتگردوں اور انہیں بنانے والوں کو پہچانیں! قرآن صرف ایک مذہبی کتاب نہیں ہے، بلکہ انسان کی پوری زندگی کا مکمل دستورِ حیات ہے۔قرآن مسلمانوں کو صرف پڑھنے کا نہیں بلکہ "غور و فکر" کرنے کا حکم دیتا ہے تاکہ وہ حق اور باطل میں فرق کر سکیں۔ افسوس! آج کے مسلمان قرآن تو پڑھتے ہیں مگر نہ اس پر عمل کرتے ہیں اور نہ ہی سمجھتے ہیں کہ قرآن نے کسے اصل دشمن کہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آج مسلمان، اسلام کے لباس میں چھپے غدار مسلم حکمرانوں اور جہاد کے نام پر اسلامی خلافت کا جھوٹا نعرہ لگانے والے ان دہشتگرد تنظیموں کو نہیں پہچان پا رہے جو اصل میں یہود و نصاریٰ (عیسائی) کے ایجنٹ ہیں، اور انہی کے ذریعے اسلام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔
قرآن نے صاف الفاظ میں یہود و نصاریٰ کو دوست یا سرپرست بنانے سے منع فرمایا ہے۔ سورہ مائدہ (5:51) میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:"اے ایمان والو! یہود و نصاریٰ کو دوست (سرپرست) نہ بناؤ، یہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ اور تم میں سے جو کوئی ان کے ساتھ دوستی کرے گا، وہ انہی میں سے ہوگا۔ بے شک اللہ ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔"(یعنی جو مسلمان قرآن کے اس حکم کو نہ مانے وہ صرف یہودی اور نصرانی ہی نہیں بلکہ اللہ کی نظر میں ظالم بھی ہے۔)
اب خود دیکھ لیجیے کہ کتنے مسلم حکمران امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل جیسے ملکوں کی غلامی کر رہے ہیں، ان کے اشاروں پر چلتے ہیں، اور ان کے خلاف ایک لفظ بھی بولنے کی ہمت نہیں کرتے۔ فلسطین میں سالوں سے مسلمان قتل ہو رہے ہیں، بیت المقدس (مسجد اقصیٰ) پر حملے ہو رہے ہیں، مگر یہ یہودی ایجنٹ حکمران چپ سادھے بیٹھے ہیں۔
اللہ نے فرمایا:"اور جو لوگ اللہ کے نازل کردہ احکام کے مطابق فیصلہ نہ کریں، وہی کافر ہیں۔"** (سورہ مائدہ: 44) **"اور جو اللہ کے نازل کردہ حکم کے مطابق فیصلہ نہ کریں، وہی ظالم ہیں۔"** (سورہ مائدہ: 45) **"اور جو اللہ کے نازل کردہ حکم کے مطابق فیصلہ نہ کریں، وہی فاسق ہیں۔" (سورہ مائدہ: 47)
یعنی جو بھی اللہ اور اس کے رسول کے حکم کے خلاف چلے، چاہے وہ خود کو مسلمان کہے، قرآن کی نظر میں وہ کافر، ظالم، اور فاسق ہے۔
قرآن سچے مسلمانوں کی پہچان بیان کرتے ہوئے کہتا ہے:"تمہارے دوست تو صرف اللہ، اس کے رسول، اور وہ ایمان والے ہیں جو نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ کے آگے جھکتے ہیں۔" (سورہ مائدہ: 55)
اب دیکھ لیجیے کون فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ کھڑا ہے اور کون امریکہ و اسرائیل کے ساتھ؟ کون فلسطینیوں کی مدد روک رہا ہے اور اسرائیل کو اپنے ملک سے مدد فراہم کر رہا ہے؟
قرآن نے یہ بھی بتا دیا کہ مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن کون ہے:
"اے ایمان والو! تم دیکھو گے کہ سب سے زیادہ دشمنی رکھنے والے یہودی اور مشرک ہیں۔" (سورہ مائدہ: 82)
آج جتنے بھی "جہادی" گروہ ہیں جیسے طالبان، القاعدہ، داعش (ISIS)، یا HTS کا جولانی، یہ سب یہود و نصاریٰ کے ایجنٹ ہیں۔ کبھی کسی نے فلسطین کے لیے آواز بلند نہیں کی، کبھی اسرائیل کے خلاف کھڑے نہیں ہوئے، اور نہ ہی بیت المقدس کی آزادی کے لیے کچھ کیا۔ ان کا اصل مقصد صرف مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنا، مسلمانوں کا قتلِ عام کرنا، اسلامی ممالک کو کمزور کرنا، اور اسلام کو دہشتگردی کا مذہب بنا کر بدنام کرنا ہے تاکہ یہود و نصاریٰ کو فائدہ ہو۔ یہ سب دہشتگرد گروہ امریکہ، اسرائیل، برطانیہ، اور ان کے حامی "مسلم" ممالک کے پیسے، تربیت اور ہتھیاروں سے پلتے ہیں۔
یعنی یہ دہشتگرد تنظیمیں اور امریکہ-اسرائیل نواز "مسلمان" حکمران، دونوں نے امریکہ، برطانیہ، اور اسرائیل کو اپنا سرپرست بنا رکھا ہے، اور قرآن کی روشنی میں یہ سب یہودی و نصرانی ہیں، چاہے خود کو جتنا مرضی "مسلمان" کہیں۔
اسلام امن، انصاف اور بھائی چارے کا دین ہے، مگر یہ غدار اسلام کو دہشتگردی کا مذہب بنا کر پیش کرتے ہیں تاکہ یہود و نصاریٰ کی اسلام دشمن سازشیں کامیاب ہوں۔
لہٰذا ہر مسلمان کا فرض ہے کہ رمضان کے مہینے میں قرآن کو سمجھے، اس پر غور کرے، اور اپنے اندر چھپے ان غداروں کو پہچانے اور بے نقاب کرے۔ جب تک ہم قرآن کی روشنی میں حق و باطل کو نہ پہچانیں گے، امت مسلمہ متحد نہیں ہو سکتی۔
نتیجہ:
آج مسلمانوں کا سب سے بڑا فرض یہ ہے کہ اپنے اندر چھپے ان غدار مسلم حکمرانوں اور دہشتگرد تنظیموں کو بے نقاب کریں، جو یہود و نصاریٰ کے ایجنٹ بنے ہوئے ہیں اور اسلام کو بدنام کر رہے ہیں، اور مسلمانوں کا سب سے زیادہ خون بہا رہے ہیں۔
HTS کے دہشتگردوں نے صرف دو دن میں 5000 شامی مسلمانوں کا خون بہا کر ثابت کر دیا کہ وہ یہودی اور نصرانی تکفیری ہیں، جو اپنے علاوہ کسی کو مسلمان نہیں مانتے اور اسی لیے دوسروں کا قتلِ عام کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو روکنا ہر سچے مسلمان کی ذمہ داری ہے۔
آپ خود دیکھ لیجیے کہ اسرائیل کتنے عرصے سے شام پر قابض ہے، مگر HTS کے جُلابنی (جولانی) نے اسرائیل کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا، جبکہ شامی مسلمانوں، علویوں اور شیعہ کا قتلِ عام کر رہا ہے۔
قرآن کا صاف حکم ہے کہ جو اللہ کے حکم کے خلاف چلے، وہ کافر، ظالم، اور فاسق ہے۔ چاہے وہ مسلم حکمران ہوں یا دہشتگرد تنظیمیں، قرآن کی روشنی میں وہ سب یہودی، نصرانی اور ظالم ہیں، اور اللہ ظالموں پر لعنت کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ