ہفتہ 22 مارچ 2025 - 16:10
امیرالمؤمنین علیہ السلام کی نظر میں دنیا کی سات بڑی مصیبتیں

حوزہ/ حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے خطیب نے کہا: امیرالمؤمنین علیہ السلام نے ایک روایت میں ۷ بڑی مصیبتوں کا ذکر کیا جن سے بچنے کے لیے خدا کی پناہ طلب کرنی چاہیے۔ وہ یہ ہیں: عالم کا فاسد ہونا، عبادت میں سستی، مؤمن کا محتاج ہونا، امانت میں خیانت، دولت مند کا فقیر ہونا، عزیز کا ذلیل ہونا اور فقیر کا بیمار ہونا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے خطیب حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے حرم مطہر میں شب قدر اور امیرالمؤمنین علیہ السلام کی شب شہادت کی مناسبت سے اپنے خطاب میں کہا: شب قدر، قرآن کے نزول، فرشتوں کے نزول اور رحمت الٰہی کے نزول کی رات ہے۔

انہوں نے کہا: شب قدر، امیرالمؤمنین علیہ السلام کی شہادت سے بھی منسلک ہے۔ انہوں نے کہا: امیرالمؤمنین علیہ السلام نے نماز جمعہ کے خطبات کے اختتام پر فرمایا کہ سات مصیبتیں ایسی ہیں جن سے میں خدا کی پناہ مانگتا ہوں، جن میں سب سے پہلی مصیبت گمراہ ہونے والا عالم ہے۔ امام علیہ السلام نے فرمایا کہ اگر ایک عالم فاسد ہو جائے تو گویا ایک دنیا فاسد ہو جاتی ہے۔ مثال کے طور پر ثمرة بن جندب ان خیانت کار علما میں سے تھا جو معاویہ سے بڑی رقم لے کر آیات کے شان نزول کو بدل دیتا تھا۔

حرم مطہر بانوی کرامت کے خطیب نے عبادت میں نشاط کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے دوسری مصیبت کو عبادت میں سستی قرار دیا اور کہا: وہ عبادت گزار جو سستی کا شکار ہو، ہمیشہ عبادت چھوڑنے کا بہانہ ڈھونڈتا ہے جبکہ عبادت گزار بانشاط اپنی ذمہ داری کو بہترین انداز میں ادا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے کہا: تیسری مصیبت جس سے امیرالمؤمنین علیہ السلام نے خدا کی پناہ مانگی، وہ مؤمن کا محتاج ہو جانا ہے، جس کے باعث اسے خود کو چھوٹا کرنا پڑتا ہے۔ اور چوتھی مصیبت امانت میں خیانت ہے۔ امانت صرف کسی قیمتی چیز میں ہی نہیں بلکہ یہ انقلاب اسلامی اور شہدا کا خون بھی ایک امانت ہے۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہاری بیویاں تمہارے پاس اللہ کی امانت ہیں اور جو شخص اپنی بیوی کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہے، وہ گویا امانت میں خیانت کرتا ہے۔

حرم مطہر بانوی کرامت(س) کے خطیب نے کہا: امیرالمؤمنین علیہ السلام کے نزدیک پانچویں مصیبت دولت مند کا فقیر ہو جانا ہے۔ اسی طرح بعض لوگ معمولی کوتاہی، غلطی یا کسی حادثے کی وجہ سے قید میں چلے جاتے ہیں جو کہ ایک بڑی مصیبت ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ایک اور بڑی مصیبت جس سے امیرالمؤمنین علیہ السلام نے خدا کی پناہ مانگی، وہ ہے عزیز کا ذلیل ہو جانا۔ کسی عزتمند بندے کا بےآبرو ہونا بہت بڑی مصیبت ہے اور تاریخ میں کئی بار ایسا ہوا کہ ایک فرد کی ایک بات یا ایک عمل نے اس کی برسوں کی عزت خاک میں ملا دی، اس لیے ہمیں دوسروں کی عزت کے حوالے سے بہت محتاط رہنا چاہیے۔

حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے امیرالمؤمنین علیہ السلام کی نظر میں ساتویں بڑی مصیبت فقیر کا بیمار ہونا قرار دیا اور کہا: آج بہت سے ایسے لوگ ہیں جو بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں لیکن علاج معالجہ کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے، جو ان کے درد و الم میں مزید اضافہ کر دیتا ہے۔

انہوں نے کہا: امیرالمؤمنین علیہ السلام نے اس روایت کے آخر میں فرمایا کہ اگر تمہاری دعائیں قبول نہیں ہوتیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ تمہاری باتوں اور اعمال میں تضاد ہے اور تم صبر سے کام نہیں لیتے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha