حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام میر صادقی نے کہا ہے کہ دعا، صدقہ اور نماز جیسے اعمال انسان کی تقدیر میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ شبِ قدر یا روح پھونکے جانے کے وقت انسان کے لیے مقدر ہوتا ہے، وہ بعض اعمال کے ذریعے تبدیل یا مؤخر کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے ایران کے صوبہ اراک میں حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے عالم "ذر" اور دنیا میں پیش آنے والے واقعات کے باہمی تعلق کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: "عالم ذر کی تمام تفصیلات کو ثابت کرنا مشکل ہے، لیکن یہ مسلم ہے کہ انسان نے وہاں جو کچھ دیکھا، وہ خود اس پر راضی ہوا اور انہیں تسلیم کیا۔"
انہوں نے کہا کہ انسان کی زندگی میں جو بھی تقدیرات طے ہوتی ہیں، چاہے وہ شب قدر میں ہوں یا عالم ارواح میں، سب کو ہم قبول کرتے ہیں، لیکن دعا، صدقہ اور دیگر نیک اعمال کے ذریعے ان میں تبدیلی یا تاخیر ممکن ہے۔
حجۃ الاسلام میر صادقی نے اس موقع پر لوح محفوظ اور لوح محو و اثبات کے مفاہیم پر بھی روشنی ڈالی اور کہا: "ہر انسان کی دو قسم کی تقدیرات ہوتی ہیں؛ ایک وہ جو لوح محفوظ میں ہے، جیسے موت، جو تبدیل نہیں ہو سکتی۔ دوسری وہ جو لوح محو و اثبات میں ہے، جہاں اعمال کی بنیاد پر تبدیلی ممکن ہے، جیسے صلہ رحمی، صدقہ، اور دیگر نیکیاں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ: "یہی عالم محو و اثبات ہے جس میں چاند گرہن، سورج گرہن اور یہاں تک کہ سمندری جزر و مد جیسے عوامل بھی اثر انداز ہوتے ہیں، اور ان سب کا کسی نہ کسی انداز میں تقدیرات سے ربط ہوتا ہے۔"









آپ کا تبصرہ