۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
ابوذر غفاری

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان: جناب ابوذرغفاری کے نظریات اور افکار انتہائی پختہ تھے،موجودور میں ان سے استفادہ اشد ضروری ہے، انہوں نے حق و صداقت کی راہ میں لاتعداد مشکلات کا سامنا کیا، ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ وہ علم و کمال کے سبب بے شمار احادیث نبوی کے راوی قرار پائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 5ذی الحجہ صحابی رسول اکرم حضرت جندب ابن جنادہ ابوذرغفاری کے یوم وفات پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جناب ابوذرغفاری کے نظریات اور افکار انتہائی پختہ تھے ۔موجودہ دور میں ان سے استفادہ کرکے مشکلات حل کی جاسکتی ہیں وہ اپنی مثال آپ تھے اورحضرت ابو زر غفاری کی عظمت ہے کہ سردار ان جنت حضرات حسنین ؑ کریمین آپ کو چچا کہہ کر پکارتے تھے،آپ نے حق و صداقت کی راہ میں لاتعداد مشکلات کا سامنا کیا۔

علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا حضرت ابو زر غفاری دین اسلام کی تعلیمات سے متاثر ہوکر خود خدمت پیغمبر اکرم کے پاس آکرا سلام قبول کیااور انہوں نے رسول خدا کی قدر و منزلت اور فضلیت و مقام کو سب پر واضح اور آشکار کیا اور اسی پاداش میں مختلف قبائل کی جانب سے ظلم و تشدد کی طویل اور صبر آزما صعوبتیں تو برداشت کیں لیکن پایہ استقلال میں لغزش نہ آئی۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ تاریخ اسلام شاہد ہے کہ اعلان رسالت کے بعد اولین ایام میں جن مصائب و مشکلات سے مسلمان دوچار رہے ان کا جرات و بہادری اور دلیری سے مقابلہ کرنے والوں اور ختمی مرتبت کی حیات طیبہ میں ان کا دفاع و تحفظ اور ان کے رحلت کے بعد حق و صداقت کا علم بلند کرنے والوں میں حضرت ابو ذر غفاری پیش پیش رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حضرت ابوذر غفاری کی شخصیت کا ایک اہم پہلو یہ بھی ہے کہ وہ علم و کمال کے سبب بے شمار احادیث نبوی کے راوی قرار پائے‘ ان کی حق و سچ کے اظہار میں بےباکی اور بے خوفی کی جانب سے انہیں یہ سند امتیاز عطا ہوئی کہ ”زمین نے کسی ایسے شخص کو اپنے اوپر اٹھایا نہیں اور آسمان نے اس پہ سایہ نہیں کیا جو ابوذر سے زیادہ سچا ہو“۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ پیغبر اکرم کی قربت کی وجہ سے پختہ نظریات کے حامل تھے ، خاص کر معاشی و سیاسی حوالے سے وہ ایک واضح نقطہ نگاہ رکھتے تھے ،کسی محل کے گرد چکر لگا یا کرتے تھے اور آیہ کریمہ تلاوت کرتے رہتے جس کا ترجمہ یہ کہ ”اور جو لوگ سونا چاندی ذخیرہ کرتے ہیں اور اسے راہ خدا میں خرچ نہیں کرتے انہیں در دناک عذاب کی خوشخبری سنا دیجئے۔ جس روزوہ مال آتش جہنم میں تپایا جائےگااس اسی سے ان کی پیشانیاں اور پہلو اور پشتیں داغی جائیں گی (اور ان سے کہا جائےگا) یہ ہے وہ مال جو تم نے اپنے لئے ذخیرہ کر رکھ رکھا تھا لہذا اب اسے چکھ جسے تم جمع کیا کرتے تھے۔ سورة توبہ آیت 34/35“جن سے ان کے نظریات پر اسلامی سکالرو ں نے متعدد کتابیں لکھیں ان میں سے ایک کتاب الاشتراکی الزاہد” سوشلسٹ پر ہیزگار“کے نام سے بھی شائع ہوئی ان کے نظریات کیلئے ان کتب سے بھی استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے ۔

مزید بیان کیا کہ حضرت ابوذرغفاری کو حق و صداقت کی راہ میں لاتعداد مشکلات جن میں سماجی بائیکاٹ ، حتیٰ کہ کئی بار جلاوطنی جیسے مصائب جھیلنے پڑے اور اسی جلاوطنی کے دوران کمسن دختر کے ہمراہ مدینہ سے فاصلے پر ربذہ کے مقام پر عالم مسافرت میں جان آفرین کے سپرد کردی ان کاجنازہ مشہور صحابی مالک اشتر نے پڑھایاجو قافلہ کے ساتھ وہاں سے گزر رہے تھے اس عظیم المرتبت صحابی رسول کو جلاوطن کرکے جس خطہ میں بھیجا گیا وہاں کے لوگ آج بھی سامراجی طاقتوں اور ان کے آلہ کاروں کے مظالم کے خلاف نبرد آزما ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .