حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یزد میں واقع مدرسہ حضرت زینب (س) میں زیارت جامعہ کبیرہ کی تشریح پر مبنی ہفتہ وار پروگرام کا آغاز ہوا، اس نشست میں محترمہ فاطمہ غفارنیا نے امام معصوم (علیہ السلام) کی معرفت کی اہمیت پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ خدا کی معرفت کے بعد امام کی معرفت ضروری ہے، کیونکہ انسان امام کے بغیر ہدایت اور کامیابی تک نہیں پہنچ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ امام کو پہچاننے کے دو طریقے ہیں:
1. اماموں کی زندگی کا مطالعہ کیا جائے۔
2. اماموں کی مشترکہ خصوصیات اور فضیلتیں دیکھی جائیں۔
انہوں نے بتایا کہ زیارت جامعہ کبیرہ ایک ایسا عظیم متن ہے جس میں اماموں کی صفات اور مقام کو بڑی خوبصورتی سے بیان کیا گیا ہے۔ جیسے دعائے جوشن کبیر میں اللہ تعالیٰ کی صفات کا ذکر ہے، ویسے ہی زیارت جامعہ کبیرہ میں اماموں کی صفات کا ذکر ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ زیارت امام علی نقی (علیہ السلام) سے منقول ہے اور امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) نے بھی اسے پڑھنے کی تاکید کی ہے۔
محترمہ غفارنیا نے بتایا کہ زیارت کی ابتدا "الله اکبر" سے ہوتی ہے، جو ہمیں بتاتی ہے کہ اماموں کی جو صفات ہم پڑھتے ہیں، وہ اللہ کی صفات کا ہی عکس ہیں، اس لیے ان کی شان میں غلو نہیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے زیارت کے جملے "بابی انت و امی" کو بہت مؤثر بتایا اور کہا کہ یہ امام کے بلند مقام کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیارت جامعہ کبیرہ ہمیں امام معصوم سے جڑے رہنے کا موقع دیتی ہے، اور امام سے مسلسل رابطہ رکھنے سے انسان کمال حاصل کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ