پیر 14 اپریل 2025 - 13:52
حضرت عبدالعظیم حسنی (ع) کی شخصیت اور نمایاں خصوصیات

حوزہ/ حضرت عبدالعظیم حسنی (ع) کی شخصیت دین و ولایت کی پاسداری، علمی گہرائی، اور اخلاقی عظمت کا حسین امتزاج ہے۔ ان کا نام آج بھی علم، تقویٰ اور اخلاص کا استعارہ ہے۔ اگر ہم ان کی سیرت کو اپنی زندگی کا نمونہ بنائیں تو نہ صرف ہماری دنیا بہتر ہو سکتی ہے بلکہ آخرت میں بھی نجات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ ان کی ولایت پذیری اور وقت شناسی ہم سب کے لئے مشعل راہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی | تاریخِ اسلام کے درخشندہ چہروں میں سے ایک عظیم اور قابلِ قدر شخصیت، حضرت عبدالعظیم حسنی (علیہ السلام) کی ہے، جنہوں نے نہ صرف اپنے علم، تقویٰ اور ولائی نسبت کے ذریعے مقام حاصل کیا، بلکہ ائمہ معصومین علیہم السلام کے اعتماد اور تعریف کا مرکز بھی بنے۔ آپ کی حیاتِ طیبہ دینِ اسلام کے اہم اصولوں پر عمل، اہل بیت (ع) سے عملی وابستگی، اور شیعہ مکتب کے تحفظ کا نمونہ ہے۔

نسب اور خاندانی پس منظر

حضرت عبدالعظیم (ع) کا سلسلہ نسب چار واسطوں سے امام حسن مجتبیٰ (ع) سے جا ملتا ہے۔ آپ، عبداللہ بن علی کے فرزند اور حسنی سادات میں سے تھے۔ یہ سلسلۂ نسب خود ایک عظیم شرافت اور روحانی مرتبہ رکھتا ہے، جو آپ کی شخصیت کی بنیاد میں شامل ہے۔

علم، تقویٰ اور فقہی مقام

حضرت عبدالعظیم (ع) نہ صرف اہل بیت (ع) کے پیروکاروں میں ممتاز مقام رکھتے تھے بلکہ آپ علومِ قرآن، دینی احکام، اور روایات میں گہری بصیرت رکھتے تھے۔ آپ ائمہ معصومین (ع) کے قابلِ اعتماد راوی تھے۔ علم رجال کے ماہرین کے مطابق، آپ کا شمار ثقہ، عادل اور باعمل افراد میں ہوتا ہے۔ امام عصر (عج) کی جانب سے علمائے رجال کو ان کے احترام کی تاکید، آپ کی عظمت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

زیارت کا مقام اور فضیلت

اسلامی ثقافت میں زیارت کو پاکیزہ نفوس کی یاد تازہ رکھنے اور روحانی فیض حاصل کرنے کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ حضرت عبدالعظیم (ع) ان برگزیدہ ہستیوں میں سے ہیں جن کی زیارت کی خود اہل بیت (ع) نے تاکید فرمائی ہے۔ امام علی نقی (علیہ السلام) فرماتے ہیں: "جو بھی شہرِ ری میں اباالقاسم (عبدالعظیم حسنی) کی زیارت کرے گا، خدا اسے جنت عطا کرے گا۔"یہ ارشاد، نہ صرف زیارت کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ حضرت عبدالعظیم (ع) کے مقام و مرتبہ کی بلندپائی پر بھی دلالت کرتا ہے۔

ائمہؑ کا اعتماد اور رہنمائی کی ذمہ داری

آپ کو ائمہ معصومین (ع) کی جانب سے اس درجے کا اعتماد حاصل تھا کہ آپ کو دینی مسائل میں مرجع قرار دیا گیا۔ صاحب ابن عباد نقل کرتے ہیں کہ ابوحماد رازی نے جب امام علی نقی (ع) سے مسائل دریافت کیے اور رخصت ہونے لگے تو امامؑ نے فرمایا: "جب بھی تمہیں کوئی دینی مسئلہ پیش آئے تو عبدالعظیم حسنی سے رجوع کرو، اور میرا سلام انہیں پہنچا دینا۔"یہ روایتیں حضرت عبدالعظیم (ع) کے علمی مقام، ان کی دینی بصیرت اور امامؑ کے اعتماد کا غماز ہے۔

نمایاں خصوصیات: ولایت پذیری اور وقت کی قدر

حضرت عبدالعظیم (ع) کی زندگی کی دو نمایاں اور قابل تقلید خصوصیات ولایت پذیری اور مواقع سے استفادہ تھیں۔ آپ نے اپنی پوری زندگی اہل بیت (ع) کی ولایت کے زیرِ سایہ گزاری، اور ہر لمحہ اپنے وقت اور صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کیا۔ مؤمن کی زندگی میں سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ وہ وقت کو ضائع نہ کرے، جوانی کو بے مصرف نہ گزارے اور ہر لمحے کو خدا کی رضا کے لئے صرف کرے۔ حضرت عبدالعظیم (ع) کی حیات ہمارے لیے عملی مثال ہے کہ ایمان، شعور، تقویٰ اور ولایتمداری کے ذریعے کس طرح خدا کی رضا حاصل کی جا سکتی ہے۔

حضرت عبدالعظیم حسنی (ع) کی شخصیت دین و ولایت کی پاسداری، علمی گہرائی، اور اخلاقی عظمت کا حسین امتزاج ہے۔ ان کا نام آج بھی علم، تقویٰ اور اخلاص کا استعارہ ہے۔ اگر ہم ان کی سیرت کو اپنی زندگی کا نمونہ بنائیں تو نہ صرف ہماری دنیا بہتر ہو سکتی ہے بلکہ آخرت میں بھی نجات کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ ان کی ولایت پذیری اور وقت شناسی ہم سب کے لئے مشعل راہ ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha