حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران کے مقدس مقامات اور مزارات کی نمائندہ کمیٹی کا اجلاس ان مقدس مقامات کے نمائندوں کی موجودگی میں تہران میں منعقد ہوا۔اس موقع پر ایران کے مقدس مقامات کے سیکرٹریٹ کے سربراہ حجت الاسلام ڈاکٹر مصطفیٰ فقیہ اسفند یاری نے نمائندہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے مقدس مقامات کی نمائندہ کمیٹی کا اجلاس دو اہم ایجنڈوں کے ساتھ منعقد ہوا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اجلاس کا پہلا ایجنڈا عشرۂ کرامت کے سلسلے میں ملک بھر کے مقدس مقامات کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنا تھا، تاکہ حضرت امام رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے تمام مقامات پر مشترکہ اور مربوط پروگرامز کا انعقاد ممکن ہو سکے۔
حجت الاسلام ڈاکٹر فقیہ نے بتایا کہ اس سال عشرۂ کرامت کا شعار اور ماٹو "امام رضا(ع) کا ایران" مقرر کیا گیا ہے۔ اس مناسبت سے مقدس مقامات دو اقسام کے پروگرامز منعقد کریں گے:
۱۔ مشترکہ پروگرامز، جو تمام مقدس مقامات پر یکساں طور پر انجام دیے جائیں گے۔
۲۔ مخصوص پروگرامز، جو ہر مزار یا آستانے کی انفرادی شناخت کے مطابق ہوں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ تمام مقامات پر پروگرامز اس سال کے مرکزی شعار کے تحت ہونے چاہئیں، تاکہ وحدتِ پیغام اور یکسانیت کا پہلو برقرار رہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آستان قدس رضوی نے عشرۂ کرامت کے لئے خصوصی بصری (Visual) پیکجز تیار کیے ہیں، جنہیں ملک بھر کے تمام مقدس مقامات پر استعمال میں لایا جائے گا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ عشرۂ کرامت کے دوران ہر رات آٹھ بجے تمام مقدس مقامات پر امام رضا علیہ السلام کی مخصوص صلوات پڑھی جائے گی، اور ساتھ ہی غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں امام عصر (عج) سے اجتماعی استغاثہ بھی کیا جائے گا۔
اسی طرح، حضرت عبدالعظیم حسنی کے نام امام رضا (ع) کے مکتوب سے ماخوذ "مہربان ترین" پیغام کو تمام مقدس مقامات پر پڑھا جائے گا۔
انہوں نے "خاندانی زیارت" کے عنوان سے ایک نئی تجویز پیش کی، جس کے مطابق عشرۂ کرامت کے ایّام میں خاندان کے تمام افراد کو اجتماعی طور پر زیارتِ امام رضا(ع) کی ترغیب دی جائے گی۔
اس کے علاوہ، مقامی ثقافت کے فروغ کے تحت، عوام کو مقامی روایتی لباس پہن کر امام کی بارگاہ میں اظہارِ عقیدت کی دعوت دی گئی ہے۔
آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امور کے نائب سربراہ نے اجلاس میں بتایا کہ "قومی زیارت کی دستاویز" کی تیاری اور پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے اراکین بھی اجلاس میں بطور مہمان شریک تھے، تاکہ اس قومی دستاویز کی پیش رفت پر نظرثانی کی جا سکے۔
واضح رہے کہ ایران کے مقدس مقامات کی نمائندہ کمیٹی کا یہ ۵۲ واں سلسلہ وار اجلاس تھا جو تہران میں منعقد یوا۔









آپ کا تبصرہ