بدھ 9 اپریل 2025 - 19:04
مذہبی شعائر کی تعظیم ولایت سے وابستگی میں اضافہ کا باعث ہے

حوزہ / امام جمعہ اصفہان نے کہا: مذہبی شعائر کی پاسداری، ولایتمداری کو فروغ دینے کا ایک بہترین موقع ہے۔ امام رضا علیہ السلام سے مروی ایک روایت میں ہے: "رَحِمَ اللَّهُ عَبْداً أَحْیَا أَمْرَنَا" اور اس روایت کو بیشتر محدثین نے نقل کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایران کے شہر اصفہان میں نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ سید یوسف طباطبائی نژاد نے صوبہ اصفہان میں عشرہ کرامت کمیٹی کے اجلاس میں سال نو اور اس سال کے امیرالمؤمنین علیہ السلام کے نام سے شروع ہونے پر مبارک باد پیش کی اور کہا: عشرہ کرامت ان ایام میں سے ہے جو حالیہ برسوں میں ملک بھر میں رونق پا رہے ہیں اور اصفہان ہمیشہ اس میدان میں پیش پیش رہا ہے۔

انہوں نے کہا: حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا اور امام رضا علیہ السلام کی ولادت کی مناسبت سے ہمیں چاہئے کہ ان مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دینی مسائل عوام کے سامنے پیش کریں۔

امام جمعہ اصفہان نے کہا: مذہبی شعائر کی تعظیم ولایت سے وابستگی کو بڑھانے کا ذریعہ ہے۔ امام رضا علیہ السلام سے روایت ہے: "رَحِمَ اللَّهُ عَبْداً أَحْیَا أَمْرَنَا" اور یہ روایت بہت سے محدثین نے بیان کی ہے۔

مذہبی شعائر کی تعظیم ولایت سے وابستگی میں اضافہ کا باعث ہے

انہوں نے مزید کہا: یہاں "امر" سے مراد اہل بیت علیہم السلام کے فرامین، تعلیمات اور ان کی یاد کو زندہ رکھنا ہے اور یہ عمل عوامی سطح پر ہونا چاہئے۔ اگر ائمہ اطہار علیہم السلام سے منسوب مناسبتوں پر پرچم نصب کئے جاتے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ انسانی آنکھیں معانی کو درک کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا: روحانی غذا کے دو وسیلے ہیں، آنکھ اور کان، جو معنویت کو جذب کرتے ہیں۔ معنوی مظاہر کو دیکھنے کا اثر ہوتا ہے جیسا کہ بعض یونیورسٹیز اور مہم مقامات پر شہداء گمنام کی موجودگی نے نمایاں اثر چھوڑا ہے۔ "وَ مَن یُعَظِّم شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِن تَقْوَی الْقُلُوبِ"۔

نمائندہ ولی فقیہ نے عشرہ کرامت کے ایام میں دینی شعائر کی تعظیم کے لیے تمام اداروں اور محکموں کی ہم آہنگی اور تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا: پورے شہر کو اس عمل میں شریک ہونا چاہئے، یہی احیائے امر ہے اور یہ وہی احیائے امر ہے جس کا امام رضا علیہ السلام نے ذکر فرمایا ہے۔

انہوں نے کہا: روایت کے تسلسل میں امام رضا علیہ السلام سے سوال کیا گیا: "فَقُلْتُ لَهُ فَکَیْفَ یُحْیِی أَمْرَکُمْ؟" تو آپ نے فرمایا: "یَتَعَلَّمُ عُلُومَنَا وَیُعَلِّمُهَا النَّاسَ، فَإِنَّ النَّاسَ لَوْ عَلِمُوا مَحَاسِنَ کَلَامِنَا لَاتَّبَعُونَا" یعنی ہمارا امر زندہ کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہماری تعلیمات کو سیکھا جائے اور دوسروں کو سکھایا جائے جیسا کہ دینی مدارس کے طلباء کرتے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha