حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید محمد سعیدی نے حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے کہا: لوگوں نے عشرہ کرامت میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا اور امام رضا علیہ السلام سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حقیقی اور اہل بیت علیہم السلام کی پسندیدہ محبت کے متعلق فرمایا ہے: جن کے نزدیک پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اس کی عترت اس کے اہل خانہ سے محبوب تر نہ ہو تو یعنی اس نے خدا پر حقیقی ایمان نہیں لایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس شخص میں تین چیزیں پائی جاتی ہوں اس نے ایمان کا ذائقہ چکھا ہے: پہلی یہ ہے کہ اس کے نزدیک کوئی شے خدا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عزیز اور محبوب تر نہ ہو۔ دوسری یہ کہ اگر اسے آگ سے جلا بھی دیا جائے تو وہ دین سے مرتد نہ ہو اور تیسری چیز یہ ہے کہ اس کی محبت خدائی ہو اور اس کا غصہ بھی خدا کے لئے ہو۔
آیت اللہ سعیدی نے کہا: ہماری محبت ایسی ہونی چاہیے جسے اہل بیت علیہم السلام پسند کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا: اہل بیت علیہم السلام بلند ہمت والے لوگوں کو پسند کرتے ہیں اور اہل بیت علیہم السلام کے ہاں بخل نہیں ہے۔ اہل بیت علیہم السلام سے ہر چیز مانگی جا سکتی ہے لیکن بہترین دعاؤں میں سے یہ ہے کہ ہم ان سے خواہش کریں کہ وہ ہمیں خدا اور اپنی محبت کی توفیق عطا کریں۔
نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: ہمارے دین کی بنیاد ہی محبت اور بغض پر ہے اور جس شخص کے دل میں شیطان کی محبت ہو تو اس کے دل میں خدا اور اہل بیت علیہم السلام کی محبت نہیں آ سکتی۔
انہوں نے کہا: جس شخص کے دل میں خدا اور اہل بیت علیہم السلام کی محبت ہو محال ہے کہ وہ گناہ کرے۔
حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے متولی نے کہا: جب انسان گناہ کرتا ہے تو وہ ایمان سے خارج ہو جاتا ہے پس جب بھی کوئی شخص گناہ کرتا ہے تو اسے معلوم ہونا چاہئے کہ وہ ایمان سے خارج ہے یہی وجہ ہے کہ انسان کو گناہ کرنے کے فورا بعد توبہ کرنی چاہیے کیونکہ توبہ کے ذریعہ اس کا ایمان واپس آجاتا ہے۔
آیت اللہ سعیدی نے کہا: محبت ہمیں اپنے محبوب کی جانب لے جاتی ہے۔ اگر اس محبت کی بنیاد معرفت ہو تو مفید اور باقی رہنے والی ہے لیکن اگر محبت کی بنیاد معرفت نہ ہو تو وہ پشیمانی کا باعث اور زوال پذیر ہے۔
انہوں نے کہا: محبت کی صحیح تفسیر زیارت جامعہ کبیرہ میں آئی ہے محبت اہلبیت علیہم السلام انسان کو دین اور اہل بیت علیہم السلام کی اطاعت پر راغب کرتی ہے اور ان کی شفاعت انسان کے شامل حال ہوتی ہے۔