بدھ 29 جنوری 2025 - 06:00
نیت کا درست اور خالص ہونا عبادت کی قبولیت پر بہت اثر ڈالتا ہے

حوزہ/ حجت الاسلام قاضی نے کہا: عبادات میں نیت صرف اور صرف اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام قاضی نے مدرسہ علمیہ مکتب الوحی میں درس اخلاق کے دوران کہا: نیت عبادات میں دین اسلام کے اہم ترین اصولوں میں سے ایک ہے۔ نیت کا مطلب کسی خاص عمل کے لیے دل کی ارادی خواہش ہے اور عبادات میں نیت صرف اور صرف اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا: نیت خالص ہونی چاہیے اور یہ عبادت صرف اللہ کے لیے کی جائے، اس کا مطلب یہ ہے کہ انسان عبادت کو لوگوں کی توجہ حاصل کرنے یا دنیاوی فوائد کے لیے نہ کرے۔ نیت عبادتی عمل شروع کرنے سے پہلے کی جانی چاہیے، مثلاً نماز سے پہلے انسان کو نیت کرنی چاہیے کہ یہ نماز وہ خالصتاً اللہ کے لیے پڑھ رہا ہے۔

حجت الاسلام قاضی نے غسل کے مختلف مواقع جیسے غسلِ توبہ، زیارت اور عبادت میں نشاط کے حوالے سے کہا: ان میں نیت واضح اور درست ہونی چاہیے۔ مثال کے طور پر غسلِ توبہ کے وقت انسان کو نیت کرنی چاہیے کہ وہ اپنے گناہوں سے توبہ کر کے اللہ کی طرف لوٹ رہا ہے۔

انہوں نے کہا: نیت کا درست ہونا عبادت کی قبولیت پر بہت اثر ڈالتا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: "اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔" اس کا مطلب یہ ہے کہ نیت کا صحیح ہونا عمل کو اللہ کے ہاں مقبول بنا سکتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha