ہفتہ 19 اپریل 2025 - 16:16
وہ شہید جس کی خواہش امام رضا (ع) نے شہادت سے پہلے پوری کردی + تصویر

حوزہ/ ایران کے شہر آران و بیدگل سے تعلق رکھنے والے ایک عظیم شہید علی اکبر دولت آبادی آرانی، جنہیں امام رئوف حضرت امام رضا (ع) کی کرامت و رافت نے شہادت سے چند لمحات پہلے ان کی آخری خواہش پوری کرکے نوازا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید دولت آبادی کی والدہ نے ایران کے شہر آران و بیدگل کے خادمین کی تجلیل کے منعقد ایک تقریب میں گزشتہ یوم ارتش (ملٹری ڈے) کے موقع پر اپنے بیٹے کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا: "شہادت سے ایک رات پہلے ان کے ساتھی نے دیکھا کہ علی اکبر اچانک نیند سے بیدار ہوئے اور زور زور سے رونے لگے۔"

محترم انسیہ فخری نے مزید بتایا: "جب ساتھی نے رونے کی وجہ پوچھی، تو انہوں نے جواب دیا کہ ابھی امام رضا (ع) اور حضرت زہرا (س) میرے پاس تشریف فرما تھے۔"

شہید کی والدہ نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے خواب میں امام رضا (ع) کو دیکھا، جنہوں نے ان سے پوچھا: "کیا تم شہید ہونا چاہتے ہو؟" انہوں نے جواب دیا: "میری سب سے بڑی خواہش شہادت ہے۔" اس پر امام (ع) نے فرمایا: "شہادت سے پہلے کوئی اور خواہش بھی ہے؟" تو علی اکبر نے کہا: "میں اپنے والدین کو ایک بار پھر دیکھنا چاہتا ہوں۔" امام (ع) نے اپنی رحمت سے فوراً ان کی یہ خواہش پوری کردی اور خواب میں ہی ان کے والدین کو ان کے سامنے حاضر کردیا۔

انہوں نے اپنے خواب کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ جس لمحہ علی اکبر شہید ہوئے، وہ گھر میں خواب میں انہیں دیکھ رہی تھیں: "وہ انتہائی خوبصورت جوان کی شکل میں میرے پاس بیٹھ گیا، میرے دامن میں چمکتے ہوئے گندم کے دانے (جو گوہر شب چراغ کی طرح روشن تھے) ڈالے، اور اپنے ہاتھ میرے کندھوں اور پیشانی پر رکھ کر خدا سے ۷۲ شہدائے کربلا کی قسم دے کر میرے لیے صبر اور اطمینان کی دعا کی۔"

یہ تقریب، جس میں شہید علی اکبر دولت آبادی آرانی کی والدہ ماجدہ اور ان کے مرحوم والد عباس دولت آبادی کی یاد میں منعقد ہوئی، اس میں آستان قدس رضوی کی طرف سے تبرکات (پھول اور نمک) پیش کیے گئے، صلوات خاصہ امام رضا علیہ السلام پڑھی گئی، اور شہید کی وصیت کو پڑھ کر سنایا گیا۔

شہید علی اکبر دولت آبادی نے اپنی وصیت میں لکھا تھا: میرے بھائیو! تم پر ایک بھاری ذمہ داری ہے، جو تمہارے شہید بھائیوں نے تمہارے کندھوں پر ڈالی ہے۔ ہمیشہ امام راحل کے بتائے ہوئے راستے کی پیروی کرو، کیونکہ یہی اصل اسلام کا راستہ ہے۔ ولایت فقیہ کی حمایت کرو، جو ایک مضبوط اور ناقابل تسخیر قلعہ ہے۔ ہمیشہ علماء کا ساتھ دو۔ اے شہید پرور قوم! امام کو تنہا مت چھوڑو، ان کی باتوں پر عمل کرو۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha