حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید حسن مرتضوی نے طلاب کی دینی ذمہ داریوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم اور تہذیب نفس کے ساتھ تبلیغ دین طلاب کے فرائض کا بنیادی رکن ہے اور انہیں چاہیے کہ معارف الٰہی کو بغیر کسی کمی کے عوام تک پہنچائیں۔
یہ بات انہوں نے اپنے بیت میں مجمع نمایندگان طلاب و فضلائے حوزہ علمیہ کے سربراہ حجت الاسلام سید جلال رضوی مهر سے ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات کے آغاز میں آیت اللہ مرتضوی نے امام صادق علیہ السلام کی ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے تبلیغ کی اہمیت واضح کی اور کہا کہ طلاب کو تحصیل اور تہذیب کے ساتھ تبلیغ دین کو بھی لازمًا انجام دینا چاہیے۔
انہوں نے دین خدا کی حفاظت کو علمائے دین کی ذمہ داری قرار دیا اور کہا کہ لوگوں کے دل احکام الٰہی سننے کے لیے بے تاب ہیں، اس لیے دینی معارف کو مکمل اور صحیح انداز میں بیان کیا جانا چاہیے۔ آیت اللہ مرتضوی نے قرآن، روایات اور نہج البلاغہ سے استفادے کو معاشرے کی ہدایت کے لیے ضروری قرار دیا۔
انہوں نے طلاب کی خدمت کو ایک عظیم توفیق شمار کرتے ہوئے، مجمع نمایندگان طلاب کی ذمہ داریوں کی جانب اشارہ کیا اور حکام کو طلاب کے امور میں دقت اور حساسیت کی تلقین کی۔ ان کا کہنا تھا کہ طلاب کو اپنی اولاد کے مانند سمجھیں اور ان کی خدمت میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتیں، خدا پر توکل اور اہل بیت علیہمالسلام سے توسل اس راہ میں کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔
آخر میں انہوں نے علمائے اسلام کو دین کے محافظ اور علمی برکتوں کا سرچشمہ قرار دیا اور کہا کہ سید بن طاؤس سے لے کر آج تک علمائے شیعہ نے دین کی حفاظت کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں اور آج کی نسل پر فرض ہے کہ اس امانت الٰہی کی حفاظت میں کوشاں رہے۔
اس موقع پر حجت الاسلام رضوی مہر نے طلاب اور علما کے درمیان تعلق کو حوزہ علمیہ کی علمی و معنوی دولت قرار دیتے ہوئے، اسے طلاب کے لیے ایک عملی درس قرار دیا۔ انہوں نے آیت اللہ مرتضوی کو طلاب کے لیے نعمت قرار دیا اور مجمع کی علمی و معیشتی سرگرمیوں پر بھی روشنی ڈالی۔









آپ کا تبصرہ