حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، معروف عارف اور مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمیٰ محمد تقی بہجتؒ نے علمائے سلف کی سیرت اور طرزِ زندگی کو اخلاقی اور معنوی ارتقاء کے خواہشمند افراد کے لیے بہترین نمونہ اور ہدایت کا ذریعہ قرار دیا۔
آیت اللہ بہجت (علیہ الرحمہ) فرمایا کرتے تھے: "علمائے سلف کی زندگیوں کا مطالعہ کرنا گویا معتبر اخلاقی کتابوں کی ورق گردانی کے مترادف ہے۔" ان کا عقیدہ تھا کہ جو شخص تہذیبِ نفس، روحانی کمال اور معنوی بلندی کا خواہشمند ہو، اُسے چاہیے کہ وہ بزرگانِ دین کی سوانح حیات پر نظر کرے اور دیکھے کہ وہ کس طرح عبادت، اخلاق، تواضع اور اخلاص کی راہ پر گامزن تھے۔
آیت اللہ بہجتؒ نے اس بات پر زور دیا کہ انسان کو اپنی زندگی اور عمر کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے صالحین کی روشنی میں اپنی راہ متعین کرنی چاہیے اور ان کے کردار و گفتار کو اپنا آئینہ بنانا چاہیے۔
حضرت آیت اللہ بہجتؒ کی یہ نصیحتیں اُن کے مواعظ و نصائح کے مجموعے «در محضر بہجت» جلد دوم، صفحہ 347 میں محفوظ ہیں، جو آج بھی راہِ سلوک کے سالکین اور اخلاقِ اسلامی کے پیرو کاروں کے لیے ایک قیمتی سرمایہ ہیں۔









آپ کا تبصرہ