جمعرات 13 مارچ 2025 - 14:16
رمضان المبارک میں آیت‌الله العظمی بہجتؒ کی سیرت اور منفرد انداز عبادات

حوزہ/ آیت‌الله العظمیٰ بہجتؒ کے نزدیک ماہِ رمضان ایک خاص اہمیت رکھتا تھا، وہ اس مبارک مہینے کے آغاز پر ایسی خوشی محسوس کرتے جیسے کسی خاص اور اہم مقام پر جانے کا موقع ملا ہو، جبکہ عام لوگ بسا اوقات روزے کی مشقت کے بارے میں سوچ کر پریشان ہوتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت‌الله العظمیٰ بہجتؒ کے نزدیک ماہِ رمضان ایک خاص اہمیت رکھتا تھا، وہ اس مبارک مہینے کے آغاز پر ایسی خوشی محسوس کرتے جیسے کسی خاص اور اہم مقام پر جانے کا موقع ملا ہو، جبکہ عام لوگ بسا اوقات روزے کی مشقت کے بارے میں سوچ کر پریشان ہوتے ہیں۔

ان کے فرزند حجت الاسلام والمسلمین علی بہجت کے بقول، وہ سحری کے وقت اذان سے کافی پہلے ترک سحر فرما لیتے اور چالیس سے پینتالیس منٹ قبل کھانے پینے سے ہاتھ کھینچ کر عبادت میں مشغول ہو جاتے۔ اسی طرح، افطار کے وقت بھی عام لوگوں کی طرح فوراً کھانے پر نہیں بیٹھتے تھے بلکہ مغرب و عشا کی نماز کے بعد ہی افطار کرتے۔ وہ افطار سے قبل "اقبال الأعمال" کے دعائیہ اور عبادتی حصے پڑھنے کا خاص اہتمام کرتے تھے۔

ماہِ رمضان میں ان کا عبادتی معمول

آیت‌الله بہجتؒ شب میں بیدار رہنا ان کے معمول کا حصہ تھا، لیکن رمضان میں اس میں مزید اضافہ ہو جاتا۔ وہ آدھی رات کو تہجد کے لیے اٹھتے، طویل نماز شب ادا کرتے، قرآن کی تلاوت کرتے اور اذکار کے ذریعے روحانی طہارت حاصل کرتے۔

وہ رجب، شعبان اور رمضان کو خصوصی مہینے قرار دیتے اور ان میں روزے، دعاؤں اور مخصوص اعمال کا خاص اہتمام کرتے۔ خاص طور پر "اقبال الأعمال" کے مطالعے اور اس میں موجود دعاؤں پر عمل کی تاکید کرتے اور فرماتے:

"جتنا ہو سکے، اس کتاب کے مطابق عمل کرو، یہی بہترین دستورالعمل ہے۔"

آیت‌الله بہجتؒ روزے کو محض بھوکا رہنے کا نام نہیں سمجھتے تھے، بلکہ اس کا ظاہر و باطن دونوں محفوظ رکھنے پر زور دیتے تھے۔ وہ فرماتے:

"جیسے تم کھانے پینے سے پرہیز کرتے ہو، ویسے ہی اپنے تمام اعضا کو بھی غلط کاموں سے روکو۔ جب تمہارے تمام حواس خدا کے لیے روزہ رکھیں گے، تبھی تمہیں حقیقی بندگی نصیب ہوگی۔"

وہ خاص طور پر تاکید کرتے کہ روزے کے دوران اخلاق حسنہ اپنانا بھی ضروری ہے، کیونکہ جب کوئی بندہ خلوص کے ساتھ اللہ کے لیے اخلاق بہتر کرتا ہے تو وہ الٰہی اخلاق کا حامل بن جاتا ہے۔ وہ ہمیشہ نصیحت کرتے:

"معنوی ترقی کی پہلی اور آخری شرط یہی ہے کہ انسان گناہ نہ کرے۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha