حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قزوین/ مرکزی اعتکاف کمیٹی کے سربراہ، حجت الاسلام سید علیرضا تکیہ ای نے کہا ہے کہ اعتکاف ایک مقدس اور بابرکت سنت ہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے زمانے سے چلی آ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں یہ سنت بطور ایک اہم دینی و روحانی عمل کے رائج ہو چکی ہے اور تمام مسلم دانشور اس پر زور دیتے ہیں۔
مصلی مسجدالنبی قزوین میں معتکف طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے "بیانیہ گام دوم انقلاب" میں اعتکاف کو اسلامی نظام کی روحانی و اخلاقی عظمت کا اہم عنصر قرار دیا ہے اور اسے اربعین کے ساتھ دو بڑی دینی تحریکوں میں شمار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی نے اعتکاف کو محدودیت اور گمنامی سے نکال کر عالمی سطح پر زندہ کیا اور آج یہ دنیا کے مختلف حصوں میں عام ہو چکا ہے۔ انقلاب سے پہلے کے مقابلے میں معتکفین کی تعداد میں بے مثال اضافہ ہوا ہے، جو اسلامی جمہوریہ ایران اور دینی قیادت کی برکت ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین تکیہ ای کا کہنا تھا کہ اعتکاف سے شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان اتحاد مضبوط ہوا ہے اور یہ دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کا ایک مؤثر ذریعہ بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماہ رجب اور شعبان میں اعتکاف کے ذریعے دل کی پاکیزگی حاصل کرنے کے بعد، انسان جب رمضان المبارک میں داخل ہوتا ہے تو وہ اللہ کی قربت کو زیادہ محسوس کرتا ہے۔
انہوں نے اعتکاف کے فروغ کے لیے مساجد کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی برکت سے مختلف ثقافتی، تفریحی اور کھیلوں کی سہولیات بھی بڑھائی جا رہی ہیں۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اعتکاف ایک نبوی سنت ہے جس پر خود حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سختی سے کاربند تھے اور ہمیشہ اس کا اہتمام فرماتے تھے۔
آپ کا تبصرہ