جمعہ 9 مئی 2025 - 11:54
مصر کی مسجد الازہر کو بم اڑا دینے کی دھمکی، مسجد فوری طور پر خالی کرا لی گئی

حوزہ/ قاہرہ میں مسجد الازہر کو ایک نامعلوم شخص نے پیغام بھیج کر بم دھماکے کی دھمکی دی ہے، جس کے بعد سیکیورٹی حکام نے فوری طور پر مسجد کو خالی کرا لیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قاہرہ میں مسجد الازہر کو ایک نامعلوم شخص نے پیغام بھیج کر بم دھماکے کی دھمکی دی ہے، جس کے بعد سیکیورٹی حکام نے فوری طور پر مسجد کو خالی کرا لیا۔

مسجد الازہر کی انتظامی کمیٹی کے رکن بدیر گمیلدین نے بتایا کہ انہیں ایک دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا جس میں کہا گیا کہ نماز گزاروں کو بم دھماکے کا نشانہ بنایا جائے گا۔ ان کے بقول، موجودہ عالمی حالات میں عبادت گاہوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے، کیونکہ دنیا بھر کے شریف اور باشعور افراد خصوصاً مؤمن مسلمان فلسطینیوں کی حمایت کر رہے ہیں اور یہ حمایت مختلف انداز سے، مثلاً مساجد میں فلسطینی پرچموں اور بینروں کی صورت میں ظاہر کی جا رہی ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ مساجد کی حفاظت کو سنجیدگی سے لیں اور کسی بھی مشکوک شخص یا سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے "مسر الحار" کمیٹی اور دیگر حفاظتی اداروں نے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

بدیر گمیلدین نے فلسطینی عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ مزاحمتی محاذ اور فلسطین کو ظالم صہیونی دشمن کے خلاف فتح نصیب فرمائے۔‘‘

انہوں نے اس واقعے کو مسلمانانِ عالم اور مظلوم فلسطینی عوام کے حامیوں کو خوف زدہ کرنے کی ایک کوشش قرار دیا اور کہا کہ عبادت گاہیں انسان دوستی، سکون اور امن کا مرکز ہیں، اور یہی ان کا اصل پیغام ہے۔

مسجد الازہر کی انتظامیہ نے مقامی اور جنوبی افریقی پولیس سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس دھمکی کی مکمل اور بروقت تحقیقات کرے اور مناسب کارروائی عمل میں لائے۔

بیان کے آخر میں بدیر گمیلدین نے ایک بار پھر فلسطینی عوام، خصوصاً اہلِ غزہ کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اعلان کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha