حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ اصفہان کے معلمِ اخلاق حجت الاسلام حسین مرتضویپناہ نے اصفہان شہر میں مدرسہ علمیہ تخصصی حضرت نرجس خاتون (س) کی طالبات کو درسِ اخلاق دیتے ہوئے امام جعفر صادق علیہ السلام کی حدیث کی روشنی میں کامیاب زندگی کے چار اساسی اصولوں کو بیان کیا۔
انہوں نے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں "قِيلَ لِلصَّادِقِ ع عَلَى مَا ذَا بَنَيْتَ أَمْرَكَ ؟ فَقَالَ عَلَى أَرْبَعَةِ أَشْيَاءَ- عَلِمْتُ أَنَّ عَمَلِي لَا يَعْمَلُهُ غَيْرِي فَاجْتَهَدْتُ- وَ عَلِمْتُ أَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَ جَلَّ مُطَّلِعٌ عَلَيَّ فَاسْتَحْيَيْتُ- وَ عَلِمْتُ أَنَّ رِزْقِي لَا يَأْكُلُهُ غَيْرِي فَاطْمَأْنَنْتُ- وَ عَلِمْتُ أَنَّ آخِرَ أَمْرِي الْمَوْتُ فَاسْتَعْدَدْتُ" (بحار الانوار: ج75، ص228)
حوزہ علمیہ اصفہان کے معلمِ اخلاق نے کہا: اس فرمان میں زندگی کے چار انتہائی مہم اصول بیان کئے گئے ہیں:
پہلا اصول: ذاتی کوشش اور اپنی ذمہ داری کو نبھانا (عَلِمْتُ أَنَّ عَمَلِي لَا يَعْمَلُهُ غَيْرِي فَاجْتَهَدْتُ)
انہوں نے کہا: انسان کی ذمہ داری کوئی اور نہیں نبھا سکتا۔ ذاتی کوشش کامیابی کی کنجی ہے اور انسان کو اپنی دنیا و آخرت کی تعمیر کے لیے خود آگے بڑھنا چاہیے۔
دوسرا اصول: "حیا" اور خدا کو حاضر ناظر جاننا (وَعَلِمْتُ أَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ مُطَّلِعٌ عَلَيَّ فَاسْتَحْيَيْتُ)
انہوں نے کامیاب زندگی کا دوسرا رکن "حیا" کو قرار دیا اور کہا: اللہ تعالیٰ ہر حال میں انسان کے اعمال کا ناظر ہے۔ حیا ہر میدان میں، خصوصاً موجودہ دور میں سوشل میڈیا میں بہت ضروری ہے۔
تیسرا اصول: رزقِ الہی کی تقسیم پر ایمان و یقین (وَعَلِمْتُ أَنَّ رِزْقِي لَا يَأْكُلُهُ غَيْرِي فَاطْمَأْنَنْتُ)
حجت الاسلام مرتضویپناہ نے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ "مجھے یقین و اطمینان ہے کہ میرا رزق کوئی دوسرا نہیں کھا سکتا"۔ پس یاد رہے کہ حقیقی رزق وہی ہے جس سے انسان درست اور حلال فائدہ اٹھائے یا اُسے خدا کی راہ میں خرچ کرے۔
چوتھا اصول: آخرت کی تیاری (وَعَلِمْتُ أَنَّ آخِرَ أَمْرِي الْمَوْتُ فَاسْتَعْدَدْتُ)
انہوں نے موت کی یاد اور قیامت کی تیاری کو کامیابی کی چوتھے رکن کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا: جب مجھے یقین ہے کہ میری زندگی کا انجام موت ہے، تو میں اپنی آخرت کی تیاری کروں۔
حوزہ علمیہ کے اس استادِ اخلاق نے آخر میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث نقل کرتے ہوئے نصیحت کی کہ "جو اپنے لیے پسند کرتے ہو وہی دوسروں کے لیے بھی پسند کرو"۔









آپ کا تبصرہ