ہفتہ 24 مئی 2025 - 17:47
غزہ کی نسل کشی کے بعد مغرب میں اسرائیل مخالف آوازیں بلند

حوزہ/ گزشتہ 19 ماہ کے دوران غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی، بمباری اور محاصرے نے دنیا بھر میں اس حکومت کی انسان دشمن اور امن مخالف فطرت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب مغربی رائے عامہ میں بھی یہ سوچ تیزی سے پروان چڑھ رہی ہے کہ اسرائیل کا خاتمہ ہی عالمی استحکام کی واحد راہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک معروف امریکی انفلوئنسر کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر حالیہ دنوں میں کی گئی ایک پوسٹ میں، صارفین سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان سردار نائینی کے اس بیان پر رائے طلب کی گئی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ:

"دنیا اور خطے میں استحکام کی واپسی کے لیے اسرائیل کا نابود ہونا ضروری ہے۔"

اس پوسٹ پر ہزاروں مغربی صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے اس موقف کی واضح حمایت کی اور کہا کہ موجودہ عالمی بدامنی اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم کا خاتمہ اسی وقت ممکن ہے جب اسرائیل کا وجود ختم ہو۔

یاد رہے کہ یہ جملہ کہ "اسرائیل کو صفحۂ روزگار سے مٹا دینا چاہیے"، سب سے پہلے امام خمینیؒ نے چالیس سال قبل فرمایا تھا، جو اسلامی جمہوریہ ایران کی مستقل اور اصولی پالیسی کا حصہ رہا ہے۔ بعد ازاں رہبر معظم انقلاب اسلامی اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی متعدد مواقع پر یہی موقف دوہرایا ہے۔

گزشتہ 19 ماہ کے دوران غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی، بمباری اور محاصرے نے دنیا بھر میں اس حکومت کی انسان دشمن اور امن مخالف فطرت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب مغربی رائے عامہ میں بھی یہ سوچ تیزی سے پروان چڑھ رہی ہے کہ اسرائیل کا خاتمہ ہی عالمی استحکام کی واحد راہ ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha