جمعرات 5 جون 2025 - 15:00
آیت اللہ العظمیٰ شبیری زنجانی کی نظر میں دینی بھائی کے لیے دعا کرنے کی اہمیت

حوزہ/ حضرت آیت اللہ العظمیٰ شبیری زنجانی نے امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: "جو شخص اپنے دینی بھائی کے لیے اُس کی غیر موجودگی میں دعا کرے، تو عرشِ الٰہی سے ندا آتی ہے: تمہارے لیے ہو اس کا سو ہزار گنا (جو تم نے اپنے دینی بھائی کے لیے مانگا ہے)!"

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ شبیری زنجانی نے ایک تحریر میں "دوسروں کے لیے دعا کرنے کی اہمیت" پر روشنی ڈالی اور امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:

جو شخص اپنے دینی بھائی کے لیے اُس کی عدم موجودگی میں دعا کرتا ہے، آسمان سے ندا آتی ہے: "جو کچھ تُو نے اپنے بھائی کے لیے مانگا ہے، اس سے ایک لاکھ گنا زیادہ تجھے عطا ہو!"

انہوں نے حضرت عبد اللہ بن جُندب کا واقعہ نقل کیا:

ابراہیم بن ہاشم کہتے ہیں: میں نے حضرت عبد اللہ بن جندب کو مقام عرفات پر دیکھا اور ان جیسا پُر سوز و خلوص وقوف (عرفہ کا قیام) کسی اور کا نہ دیکھا۔ ان کے دونوں ہاتھ مسلسل آسمان کی طرف بلند تھے اور آنسو رخساروں پر بہتے بہتے زمین تک پہنچ رہے تھے۔

جب عرفات سے واپسی کا وقت آیا اور لوگ واپس لوٹنے لگے، تو میں نے ان سے عرض کیا: "اے ابو محمد! میں نے آپ سے بہتر عرفہ کا قیام کسی کا نہیں دیکھا۔"

انہوں نے جواب دیا: "خدا کی قسم! میں نے اس تمام وقت میں صرف اپنے دینی بھائیوں کے لیے دعا کی، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے مجھے خبر دی کہ جو شخص اپنے دینی بھائی کے لیے اس کی غیر موجودگی میں دعا کرے، آسمان سے اس کے لیے ندا آتی ہے: 'تیرے لیے ہو وہ سب کچھ جس کی تُو نے اپنے بھائی کے لیے دعا کی، بلکہ ایک لاکھ گنا زیادہ!'"

پھر حضرت عبد اللہ بن جندب نے فرمایا:

"میں یہ پسند نہیں کرتا کہ صرف ایک دعا مانگوں، جس کے قبول ہونے کا مجھے کچھ علم نہیں، اور اس کے بدلے میں ان ایک لاکھ دعاؤں سے محروم رہ جاؤں جن کی قبولیت کی ضمانت دی گئی ہے!"

کافی،ج۲، ص۵۰۸

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha