حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے واضح کیا ہے کہ محض مسلمان کہنا ہی کافی نہیں، اسلامی احکامات پر عمل کرنا بھی ضروری ہے۔ ضروریات مذہب میں سے کسی ایک کا انکار کر دینا کفر ہے، اگر کسی کا عقیدہ یہ تھا کہ نماز نہیں ہے تو پڑھنے کی ضرورت بھی نہیں ہے تو وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو گیا، مگر جو مسلمان نماز کو ضروریات دین میں سے سمجھتا ہے لیکن پڑھتا نہیں ہے تو اس کی اسے سزا ملے گی لیکن وہ دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہوتا۔ان لوگوں کا کوئی علاج نہیں جن کے دلوں پر اللہ نے تالے لگادیے ہیں، وہ اللہ کے مقابلے میں کھڑے ہو گئے ہیں۔
جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کچھ لوگ کہتے ہیں فلاں مولانا صاحب مسجد میں دس سال سے تبلیغ کررہے ہیں مگر لوگ راہ راست پر نہیں آئے، تو یاد رکھیں انبیاء اور معصومین علیہم السلام کی لوگوں نے بات نہیں مانی تو مولوی بے چارہ کیا کرے۔ لہٰذا کفر احکام خداوند ی سے انکار ہے، ضروری نہیں کہ مسیحی یہودی سکھ ہندو بدھ مت ہی کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں بلکہ وہ لوگ بھی کافر ہیں، جو خود کو مسلمان اور مومن کہتے ہیں لیکن ضروریات مذہب سے انکار کرتے ہیں۔









آپ کا تبصرہ