حوزہ نیوز ایجنسی کاشان کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کاشان کے حوزہ علمیہ کے سابقہ مدیر حجت الاسلام والمسلمین منصور فرجی نے ایام عیدِ ولایت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: دین اسلام اور تشیع کا سب سے اہم رکن ولایت ہے اور یہ منصب خداوند متعال کی طرف سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سپرد کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خدا کے آخری نبی ہیں اور ہدایت کا سلسلہ امام معصوم علیہ السلام کے ذریعے جاری رہتا ہے۔ امیر المؤمنین علی علیہ السلام پہلے منتخب امام ہیں، اس لیے ولایت کا یہ مقام دین کی احیا اور اس کی عظمت کے لحاظ سے بلندترین مقام رکھتا ہے۔
استادِ حوزہ علمیہ کاشان نے کہا: کتبِ صحاحِ سِتّہ میں یہ حدیث مختلف عبارات کے ساتھ نقل ہوئی ہے لیکن "صحیح مسلم" میں اسے مکمل نقل کیا گیا ہے، البتہ بعض لوگوں نے "مولا" کے معنی میں تشکیک کی ہے۔ مؤرخین کا کہنا ہے کہ اگر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ مسئلہ ایامِ حج میں بیان کیا ہوتا تو یہ خطبہ ایامِ حج کے عمومی خطبات میں شمار ہوتا اور ایک خاص "خطابِ ولایت" نہ بنتا۔ علاوہ ازیں، غدیر خم وہ مقام تھا جہاں حجاجِ بیت اللہ مختلف علاقوں کو لوٹنے کے لیے جدا ہو رہے تھے اور اس مقام پر لوگوں کو روکے رکھنا اس مسئلے کی غیر معمولی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین فرجی نے کہا: مکتبِ تشیع میں تمام احکام اور دینی امور ولایت و امامت کے محور پر معتبر ہیں اور ان میں ثواب اور معنوی قدر موجود ہے۔ تمام دینی ایام اور عیدیں غدیر خم کی نسبت سے معتبر ہیں، اسی لیے یہ عید "عید اللہ الاکبر" کے عنوان سے معروف ہے۔
کاشان کے حوزہ علمیہ کے سابقہ مدیر نے کہا: واقعہ غدیر کی معرفت جامع خطبہ غدیر کے مکمل مطالعے کے ذریعے حاصل ہو سکتی ہے اور پھر اس کے مفاہیم کو منابر اور مجالس میں بیان کرنا عوام کی آگاہی کے لیے اور "غدیری ثقافت" کے فروغ میں مؤثر ہے۔









آپ کا تبصرہ