حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، رکن مجلس خبرگان رہبری آیت اللہ عباس کعبی نے ایران کے شہر اہواز میں منعقدہ عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: مکتب غدیر اسلامی تہذیب سازی میں بنیادی اور حکمت عملی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہمارا مکتب، مکتب غدیر ہے اور آج یہ مکتب ایران اور مقاومتی محاذ میں حماسه، جہاد اور شہادت کے مکتب میں تبدیل ہو چکا ہے۔
انہوں نے مکتب غدیر کے معرفتی اور سماجی پہلوؤں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: مکتب غدیر معنویت، عدالت، نجات، توحید، کرامت اور عزت کا مکتب ہے۔ یہ مکتب صبر، بصیرت، وحدت، میدان عمل میں موجودگی، بندگی خدا، مظلوموں کی حمایت اور فقر، فساد اور تبعیض کے خلاف جدوجہد پر استوار ہے۔
آیت اللہ کعبی نے انقلاب اسلامی کے ساتھ اس مکتب کے ربط کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام راحل اور رہبر انقلاب کا مکتب عقلانیت، مکتب حضرت امیرالمومنین علیہ السلام سے اخذ شدہ ہے اور اس کی بنیاد عقل اور جذبے کے ہوشیارانہ امتزاج پر ہے۔
انہوں نے کہا: مکتب انقلاب اسلامی کے دو بنیادی ستون ہیں؛ ولایت فقیہ اور قومی خودمختاری۔ اس مکتب کی خصوصیات میں مقاومت، عزت اور ظالموں کے سامنے سر نہ جھکانا شامل ہے۔
آیت اللہ کعبی نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا: آج حق و باطل کی راہیں بالکل واضح ہو چکی ہیں، خاموشی اور غیر جانبداری کی کوئی گنجائش نہیں۔ صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی معمول پر لانے کی کوششیں یا اس کے ساتھ سفارتی ہم آہنگی امت اسلامی سے غداری کے مترادف ہیں۔ مکتب غدیر، حزب اللہ کا مکتب ہے اور حزب اللہ کو فتح نصیب ہو گی۔ ہمیں اتحاد، سکون اور بیداری کے ساتھ دشمن کی نفسیاتی جنگ کا مقابلہ کرنا ہو گا۔









آپ کا تبصرہ