حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائم مقام ادارہ تبلیغات اسلامی حجت الاسلام والمسلمین روح اللہ حریزاوی نے دفاع کے جائز حق کی قرآنی بنیادوں پر تاکید کرتے ہوئے جارحیت کے مقابلے اور مزاحمت کی اسلامی پالیسیوں کو بیان کیا۔
انہوں نے سورہ حج کی آیت نمبر ۳۹ «أُذِنَ لِلَّذِینَ یُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَی نَصْرِهِمْ لَقَدِیرٌ» کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال نے قرآن کریم میں ان لوگوں کو جو ظلم و تجاوز کا شکار ہوتے ہیں، واضح طور پر مقابلے اور جنگ کی اجازت دی ہے۔ یہ آیہ شریفہ سرزمین اور ملک کی آزادی و خودمختاری کے دفاع کی قرآنی بنیاد اور مشروعیت کو بیان کرتی ہے، جو بین الاقوامی قوانین سے بالاتر ہو کر وحی الہیٰ سے ماخوذ ہے۔

قائم مقام ادارہ تبلیغات اسلامی نے کہا: دشمنان، جیسا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بھی اس سال تاکید فرمائی، کسی عہد و پیمان کے پابند نہیں ہوتے۔ قرآن کریم میں بہت سی آیات موجود ہیں جن میں خداوند متعال نے صالحین اور مومنین سے اپنی نصرت اور مدد کا وعدہ کیا ہے بشرطیکہ وہ بھی نصرت الہیٰ کے حصول کی شرائط کو پورا کریں۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم کا واضح درس یہی ہے کہ جب کوئی قوم ظلم کا شکار ہوتی ہے تو اس کا واحد راستہ مقاومت اور دفاع ہے۔ مذاکرات ایک ذریعہ ہو سکتا ہے جو بعض مواقع پر کارآمد ہوتا ہے لیکن جب جارحیت اور جنگ شروع ہو جائے تو اسے ختم کرنے کا واحد راستہ فتح کے حصول تک مقاومت ہی ہے اور ملت ایران نے اس درس کو بخوبی یاد کر لیا ہے۔









آپ کا تبصرہ