حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گھوسی/ شہدائے کربلا کی یاد میں گھوسی کے بڑا گاؤں میں جلوس نکالا گیا، جس میں عزاداروں نے امام حسین (ع) اور اُن کے وفادار ساتھیوں کی عظیم قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی۔
یہ جلوس شب میں مدرسہ حسینیہ بڑا گاؤں سے برآمد ہوا اور اپنے روایتی راستوں سے گزرتا ہوا شیعہ امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا۔ عزاداروں نے حضرت امام حسین (ع) اور ان کے جانثار رفقاء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انجمن سجادیہ کی جانب سے پرجوش نوحہ خوانی اور ماتم داری انجام دی گئی۔
اسی طرح ایک اور جلوس عزاخانہ زینبیہ بڑا گاؤں سے برآمد ہوا، جو جعفری مسجد سے گزرتا ہوا امام چوک (بڑا گاؤں بازار) پر دیر شب اختتام پذیر ہوا۔ اس موقع پر مولانا شفقت صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین (ع) نے ظلم و جبر کے خلاف قیام کیا اور انسانیت کو بچانے کی خاطر اپنی اور اپنے ساتھیوں کی جانیں قربان کیں۔ انہوں نے کہا کہ ایامِ عزا میں جلوسوں کے انعقاد سے شہدائے کربلا کی قربانیاں دلوں میں تازہ ہو جاتی ہیں، اور عزاداری کے یہ مظاہر عزاداروں کے جذبات کو بیدار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں عزاداری کو مکمل آزادی حاصل ہے اور پولیس و انتظامیہ اس میں بھرپور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ جلوس کے دوران علی محمد اور مولانا شفقت تقی صاحب نے نوحہ خوانی کے فرائض انجام دیے۔
اس موقع پر الفت حسین، قائم رضا، تنویر عباس، رضوان عسکری، سلمان اختر، محمد تقی، سبط حسن، مہدی عباس، فیض شہر، عارف حسین، ذوالفقار علی، مولانا مہدی حسینی، مولانا جعفر حسین، ساجد حسین، احمد عون، شفیق حسین، ضمیر الحسن، حسین فراز، محمد عباس، مظفر حسین، کبیر الحسن، صفدر حسین اور مولانا جاوید حسینی سمیت دیگر مومنین شریک تھے۔
جلوس چھوٹے پھاٹک، نیم تلے، بڑے پھاٹک، ۱۴ سی روڈ اور مدھوبن روڈویز سے گزرتا ہوا شب دو بجے گھوسی کی صدر امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا۔









آپ کا تبصرہ