اتوار 6 جولائی 2025 - 13:39
دنیا کے ہر انقلاب کی بنیاد کربلا ہے، آج بھی فتح حسینؑ کی ہے: مولانا سید ابو القاسم رضوی

حوزہ/ ٹورنٹو میں عشرۂ محرم کی مجالس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید ابو القاسم رضوی نے کہا کہ کربلا صرف تاریخ نہیں، ہر انقلاب کی بنیاد ہے، اور آج بھی حسینؑ کا چراغ روشن ہے جو ظلم کے خلاف مزاحمت کا استعارہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ٹورنٹو (کینیڈا) میں علی اسلامک مشن کے زیر اہتمام عشرۂ محرم کی مجالس سے معروف خطیب و مبلغ مولانا سید ابو القاسم رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا دین کی بنیاد ہے اور آج بھی دنیا کی ہر تحریک کو بیداری، غیرت اور مزاحمت کا سبق اسی سرزمین سے ملتا ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں عشرۂ محرم کے موضوع "غدیر اور کربلا، دین کی بنیاد" پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج بھی کربلا کا چراغ روشن ہے اور اسی کی بدولت ہم سرخرو ہیں۔ دشمن نے محرم سے قبل ایک نازک موقع پر رہبریت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، لیکن ہماری رہبریت اور قیادت نے عاشور کے ادب اور کربلا کی روح کو زندہ رکھتے ہوئے دشمن کی سازش کو ناکام بنا دیا۔

مولانا نے کہا کہ جب لوگ جان بچانے میں لگے ہوتے ہیں، اُس وقت ہماری رہبریت شبِ عاشور مجلس میں شرکت کر کے، دلیرانہ قیادت کی ایک اور مثال قائم کرتی ہے۔ جیسا کہ اس سے قبل بھی رہبر معظم نے اچانک حالات میں نماز جمعہ کی امامت فرمائی اور امت کو پیغام دیا کہ: "ہم جھکتے نہیں، ہم سمجھوتہ نہیں کرتے!"

انہوں نے مزید کہا کہ کل بھی حسینؑ کامیاب تھے، آج بھی فتح حسینؑ کی ہے۔ جلوسِ عزا کے حوالے سے مولانا رضوی نے کہا کہ مختلف چینلز اور افراد نے جلوس کے مقصد پر سوالات کیے، تو ہم نے واضح کیا کہ جلوس ظلم کے خلاف قیام، مظلوموں کی حمایت، اور برائی کے خاتمے کا پیغام ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام حسینؑ نے کربلا میں جان دے کر انسانیت کو بچایا، وہ "Savior of Humanity"، میزبانِ ہدایت اور سفینۃ النجات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں رہبر و رہنما امام حسینؑ کو مانتے ہیں، اور ہر انقلاب کی بنیاد کربلا ہی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha