حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کربلا کے گورنر نصیف الخطابی نے پیش گوئی کی ہے کہ اس سال اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پر زائرین کی تعداد 20 ملین سے تجاوز کر سکتی ہے۔
نصیف الخطابی نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کربلا میں ایک ایسے ادارے کی کمی ہے جو سیاحت کے شعبے میں سرگرم ہو اور زائرین کی تعداد یا ان کی قومیت کے حوالے سے کوئی باقاعدہ اعداد و شمار فراہم کرے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کربلا میں زیادہ تر بڑے منصوبے مقامی سطح پر ہی انجام دیے جا رہے ہیں اور اس حوالے سے بیرونی سرمایہ کاری کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبہ کربلا ایک اہم منصوبے پر کام کر رہا ہے جس کا مقصد کربلا کو «دینی سیاحت کا دارالحکومت» قرار دینا ہے۔ تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ لاکھوں زائرین کی سالانہ آمد کے باوجود کربلا کو سیاحتی آمدنی سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو رہا اور نہ ہی اس شہر کو اس مد میں کوئی مالی معاونت مل رہی ہے۔
الخطابی نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اربعین جیسے عظیم الشان اجتماع کے لیے وسیع پیمانے پر لاجسٹک اور خدماتی تیاریوں کی ضرورت ہے تاکہ زائرین کو بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
گورنر کربلا نے ایک اور اہم نکتہ کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ صوبہ کربلا اور اس کے باسی مسیحی برادری کی عیدوں اور حقوق کا احترام کرتے ہیں اور ہم ان کے ساتھ محبت اور قدردانی کا برتاؤ رکھتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مقامی حکام ہر اس مظاہرے یا اقدام کو روکنے کے لیے کوشاں ہیں جو شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کا باعث بنے۔
الخطابی نے اپنی گفتگو کے اختتام پر اس بات پر زور دیا کہ کربلا ایک مقدس شہر ہے جس کی مذہبی حیثیت اور تقدس کا تحفظ سب کی ذمہ داری ہے اور اس کی حرمت کی پاسداری کو ہر حال میں یقینی بنایا جانا چاہیے۔









آپ کا تبصرہ