حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ کاشان حجت الاسلام والمسلمین سید سعید حسینی نے شہر آران و بیدگل میں مدرسہ علمیہ حضرت زینب (س) کی طلبہ کی مجلس عزاداری سے خطاب کرتے ہوئے کہا: قرآن کریم حضرت ابراہیم علیہ السلام کو مسلمانوں کے لیے نمونہ قرار دیتا ہے جنہوں نے بت پرستوں سے برائت کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا: "میں تم سے بیزار ہوں"۔ در حقیقت حضرت ابراہیم علیہ السلام کی یہ برائت آج کے دور میں "مرگ بر اسرائیل" اور "مرگ بر آمریکا" جیسے نعروں کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے اس نکتے کی طرف متوجہ کرتے ہوئے کہ زیارت عاشورا میں بار بار "لعن" کا تکرار کیوں ہے؟ اور کیا صرف "سلام بر امام حسین علیہ السلام" کافی نہیں؟، کہا: قرآن میں اللہ سے قرب حاصل کرنے پر خاص تاکید کی گئی ہے اور یہ قرب دو اہم اصولوں سے حاصل ہوتا ہے: تبری (دشمنانِ خدا سے بیزاری) اور تولی (اولیائے خدا سے محبت)؛ یہ دونوں ایک دوسرے سے وابستہ اور ناقابلِ جدائی ہیں۔

کاشان میں نمائندہ ولی فقیہ نے مزید کہا: قرآن کریم کی تعلیم کے مطابق اگر کسی مجلس یا معاشرہ میں اللہ کی آیات جن کا مصداق دینی اقدار، ائمہ معصومین علیہم السلام، ولایت فقیہ، امام خمینیؒ، رہبر معظم انقلاب، شہداء اور ایثار گران ہیں، کا مذاق اڑایا جائے اور ہم خاموش رہیں اور اظہارِ برائت نہ کریں تو ہم بھی ان جیسے ہی شمار ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا: اسی بنا پر، ہم امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرہ لگاتے ہیں تاکہ منافق قرار نہ پائیں کیونکہ اگر ہم منافق بن گئے تو خدا منافقین اور کفار کو ایک ہی جگہ جہنم میں اکٹھا کرے گا۔









آپ کا تبصرہ