جمعرات 17 جولائی 2025 - 10:22
قرآن کریم کے لیے جتنا بھی کام کریں وہ اس کے مقام کے مطابق بہت کم اور ناکافی ہے

حوزہ / مازندران میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: جتنا بھی قرآن کے لیے کام کیا جائے، وہ قرآن کے شایانِ شان نہیں ہو سکتا۔ ہر مسجد میں دارالقرآن ہونا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مازندران میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین محمدی لائینی نے ادارہ دارالقرآن الکریم کے سربراہ کے مشیر حجت الاسلام ابراہیمی سے ملاقات کے دوران معاشرے میں قرآن کی موجودہ صورتِ حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا: قرآن کی راہ میں ہم نے یقیناً بہت سی کوتاہیاں کی ہیں۔ قرآن اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شکایت کہ قرآن کو چھوڑ دیا گیا، قیامت تک پوری امت پر صادق آتی ہے اور کسی خاص دور یا افراد سے مخصوص نہیں۔

انہوں نے مزید کہا: جتنا بھی ہم قرآن کے لیے کام کریں، وہ اس کے مقام کے برابر نہیں ہو سکتا بلکہ بہت کم اور ناکافی ہے۔ اس کے باوجود ہمیں اپنی پوری توانائی صرف کرنی چاہیے۔

مازندران میں نمائندہ ولی فقیہ نے اس میدان میں کمی کو پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، قرآنی سرگرمیوں کی ترقیاتی کونسل اور مساجد کے ساتھ سنجیدہ تعاون پر تاکید کرتے ہوئے کہا: ہر مسجد میں ایک دارالقرآن یا دارالتعلیم قرآنی ہونا چاہیے اور کم از کم پانچ سے دس افراد کو قرآن کی تعلیم دینی چاہیے۔ اس مقصد کے لیے حوزہ علمیہ، ادارہ تبلیغات اسلامی، اوقاف و امور خیریہ (بالخصوص اوقاف جس کی براہ راست ذمہ داری ہے) اور وزارتِ ارشاد اسلامی سے مطالبہ کیا کہ وہ باہم مل کر قرآن کے ثقافتی فروغ کی راہ نکالیں۔

انہوں نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر بزرگوں کے اس عمل کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ ایک پارہ یا کم از کم ایک حزب قرآن کی تلاوت کیا کرتے تھے، ہمیں اس روش کو عام کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ہر چار ماہ میں ایک قرآن ختم کرنے کو ایک ثقافت میں بدل دینا چاہیے۔

حجت الاسلام والمسلمین محمدی لائینی نے حوزات علمیہ میں قرآن کی تعلیم کو سنجیدگی سے لینے اور پھر عام عوام میں اس کی ترویج پر تاکید کی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha