حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، معروف عارف اور عالم ربانی شیخ نخودکی اصفہانیؒ نے روحانی سلوک میں دو اہم اصول کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ اکثر لوگ اسی وجہ سے اپنی معنوی منزلوں کو حاصل نہیں کرپاتے کہ یا تو وہ اپنے انتخاب شدہ راستے کے بارے میں یقین نہیں رکھتے، یا پھر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں کوتاہی کرتے ہیں۔
ان کے بقول، پہلا اصول یہ ہے کہ سالکِ راہ حقیقت کو اپنی پوری سنجیدگی اور جستجو کے ساتھ اس بات کا اطمینان حاصل کرنا چاہیے کہ جو طریقہ وہ اختیار کر رہا ہے وہی حق کا راستہ ہے۔ اگر حقیقتِ طریق واضح ہو جائے تو چند روز کی تاخیر یا رکاوٹ پر مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ لیکن اگر کوئی شخص بغیر آگاہی اور تحقیق کے کسی راہ پر چل پڑے اور آخر تک شک و تردید میں رہے کہ آیا یہ راستہ صحیح ہے یا راہنما سچا ہے یا نہیں، تو اس کے سلوک میں کامیابی مشکل ہے۔
دوسرا اصول یہ ہے کہ اگر انسان اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کو پورا کرے تو خداوند متعال ہر زمانے اور ہر مقام پر اسے مطلوبہ رہنمائی اور معارف عطا فرماتا ہے۔
(منبع: نشان از بی نشانها، ص 126)









آپ کا تبصرہ